پارک انتظامیہ کے مطابق دونوں جانوروں کے ہاں ایک ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے جس کے بعد اڈیکس کی مجموعی تعداد چودہ اور اوریکس کی نو ہو گئی۔
اڈیکس کے موجودہ ریوڑ میں چار نر، سات مادہ اور تین بچے شامل ہیں جبکہ اوریکس میں تین نر، تین مادہ اور تین بچے موجود ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق عربین اوریکس سیدھے اورلمبے سینگوں والا ہرن ہے جو یواے ای کا قومی جانور بھی ہے جبکہ اڈیکس بنیادی طور پر شمالی افریقہ کے سہارا ریگستان میں پائے جاتے ہیں۔
دونوں جانور نیم خشک میدانوں، ساحلی ریگستانوں اور جھاڑیوں والے علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ دونوں اقسام سخت موسمی حالات برداشت کرنے کی غیر معمولی صلاحیت رکھتی ہیں اور کئی دن تک پانی کے بغیر زندہ رہ سکتی ہیں۔
خوراک کے حوالے سے سفاری انتظامیہ نے بتایا کہ اڈیکس اور اوریکس دونوں گھاس، خشک چراگاہوں کی جھاڑیاں، پتے اور بعض اوقات جڑیں بھی کھاتے ہیں۔ انہیں سفاری پارک میں سبز چارے اور خصوصی معدنی سپلیمنٹ فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ ان کی افزائش اور صحت برقرار رہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نئی پیدائش نہ صرف افزائشی پروگرام کی کامیابی کا اشارہ ہے بلکہ سفاری پارک میں جنگلی حیات کے محفوظ ماحول کی ایک مثبت مثال بھی ہے جہاں مخصوص اقسام کی بقا اور تعداد میں اضافہ منصوبہ بندی کے تحت جاری ہے۔
وائلڈلائف سفاری زو میں ویٹرنری سروسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رضوان خان کے مطابق یہ جانور مارچ 2024 میں لاہور سفاری پارک اپ گریڈیشن پراجیکٹ کے تحت لائے گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ان غیرملکی جانوروں کو چوبیس گھنٹے بہترین صحت کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ ان کے لئے وسیع انکلوژز ہیں جہاں دیگر انواع کے جانور کے ساتھ ہیں اور سب سے بڑھ کر ان کی ڈائیٹ کا خیال رکھا جاتا ہے اورباقاعدہ ڈائٹ پلان کے تحت ہی خوراک دی جاتی ہے جس کی وجہ سے ان کے ہاں صحت مند بریڈ آئی ہے۔ اس سے قبل لاہور چڑیا گھر میں نیالا ہرنوں کے ہاں بھی بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔