تفصیلات کے مطابق سیف سٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول ہیڈکوارٹر راولپنڈی میں ای چالاننگ کے حوالے سے ایس ایس پی سیف سٹی راولپنڈی ریجن رانا وہاب نے ایس پی سیف سٹی رضا اللّٰہ شاہ اور ڈی ایس پی سیف سٹی کاشف ریاض کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
ایس ایس پی سیف سٹی راولپنڈی ریجن رانا وہاب کا کہناتھاکہ سیف سٹی کی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سیکورٹی سرویلینس کے ساتھ ساتھ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسمارٹ کیمروں کے زریعے ای چالان سسٹم سے بھی منسلک کرکے باقائدہ لانچنگ کردی گی ہے۔
شہر کینٹ و گردنواح میں اب تک مجموعی طور پر 3 سو سے زاید مقدمات پر 21 سو سے زائد اسمارٹ و حسساس کیمرے نصب ہیں جنکے زریعے ٹریفک قوانین کی 19 خلاف ورزیوں کو مانیٹر کرکے خودکار ای چالاننگ کہ جارہی ہے اور اب تک چار دنوں میں 6 سو ای چالان کرکے وہیکلز مالکان کو بیجھوا دہیے گئے ہیں۔
ابتدائی مرحلے میں قیمتی انسانی جانوں کو محفوظ رکھنے کے لیے موٹر سائیکل پر ہیلمٹ نہ پہننے، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے اور دوران ڈرائیونگ موبائل فونز کے استعمال کرنے والوں پر فوکس کیاگیا تاہم آئندہ سے تمام وائلییشنز پر بھی ای چالاننگ کی جائے گی۔
رانا وہاب کا کہناتھاکہ سمارٹ کیمرے اب ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو بھی ریکارڈ کرتے ہیں اور ثبوت کے ساتھ چالان کیے جارھے ہیں رانا وہاب کا کہناتھاکہ سموگ کے حوالے سے بھی مانیٹرنگ کررھے ہیں۔
41 پروجکٹ ہیں وہاں ائیر کوالٹی انڈکس جانتے کے آلات نصب ہیں اور سیف سٹی ائیر کوالٹی کے حوالے سے بھی ادارون کو مدد فراہم کر رھی ہے۔
رانا وہاب کا مزید کہناتھاکہ سیف سٹی راولپنڈی کی تمام تحصلوں میں بھی سیف سٹی پروجیکٹ 31 دسمبر کو مکمل فعال ہوجایے گا۔
ایک سوال کے جواب میں راناوہاب کا کہناتھاکہ کچہری چوک تعمیراتی منصوبے والے مقام کے علاؤہ متبادل راستوں پر بھی سسٹم کی سرویلینس موجود ہے 19 مختلف خلاف ورزیوں کو مانیٹر کرنے کی صلاحیت ہے۔
رانا وہاب کا کہنا تھا کہ قانون سب کے لیے وی وی آئی پی کے پیرا میڑ الگ ہوتے ہیں ایک سوال کی اگست کے چالان بھی لوگون کو بیجھوائے جارہے ہیں، اب 22 نومبر کے بعد اور 24 گھنٹے سے پیچھے کا کوئی چالان ایشو نہیں کیا جائے گاسسٹم 24 گھنٹے فعال رہتا ہے اس میں صلاحیت ہے ہر طرح کی خلاف ورزیوں کو ڈیٹکٹ کیا جاسکتا ہے۔
رانا وہاب کا کہنا تھاکہ روڈ انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے بھی لکھیں گے ٹریفک پولیس پرائمری ٹریفک ریگولیٹ کرنے کی کوسٹوڈین ہے ٹریفک ریگولیٹ کرنے کا رول رے گا، شہری کسی چالان پر اگر مطمئن نے تو مجسٹریٹ کے پاس اپیل کا حق ہوتا ہے ہمارا مقصد شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے پورے شہر میں پینک بٹن بھی نصب کررھے ہیں۔
14 ہزار سے زاہد بلڈ ڈونرز کا ڈیٹا ہمارے پاس محفوظ ہے کال ملنے پر ڈونرز کا رابطہ مریض کے لواحقین سے کرایا جاتا ہے ہر ڈسڑکٹ کی زمہ داری ہے کہ روزانہ 25 ڈونرز کو ایڈ کرانا ہے۔