ترکیہ کے پہلے بغیر پائلٹ لڑاکا طیارے کِزِل ایلما نے عالمی سطح پر تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار گُک دُوغان ایئر ٹو ایئر میزائل کو جٹ طیارے کے ہدف پر کامیابی سے فائر کیا، جو کسی بھی بغیر پائلٹ جنگی طیارے کی پہلی تصدیق شدہ فضائی لڑاکا کامیابی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ترکی کی دفاعی کمپنی بائیکر نے بتایا کہ گُک دُوغان میزائل نے ہدف کو ایسلسان کے تیار کردہ موراد ریڈار کی مدد سے نشانہ بنایا۔
یہ پہلا موقع تھا کہ ترکیہ کے قومی جنگی پلیٹ فارم نے مقامی طور پر تیار شدہ میزائل کو ملکی ریڈار کی گائیڈنس میں فضائی ہدف پر داغ کر کامیابی حاصل کی۔
اس کامیابی کے ساتھ کِزِل ایلما دنیا کا واحد بغیر پائلٹ لڑاکا طیارہ بن گیا ہے جس کی فضائی جنگی صلاحیت باقاعدہ طور پر ثابت ہو گئی ہے۔ ٹیسٹ مشن کے دوران مرزیفون ایئر بیس کے پانچ ایف-15 لڑاکا طیاروں نے کِزِل ایلما کے ساتھ مشترکہ آپریشن کیا، جبکہ بائیکر آکِن جی نے پورے ٹیسٹ کو فضا سے ریکارڈ کیا۔
کِزِل ایلما کے جدید سینسرز، اسٹیلتھ ڈیزائن اور کم ریڈار دِکھائی دینے والی ساخت اسے دشمن کے طیاروں کا دور سے پتہ لگانے اور خود کو نظر آنے سے بچانے کی صلاحیت دیتے ہیں۔
طیارے میں موراد ریڈار، ٹوئی گن نشانہ سسٹم اور مختلف مقامی ہتھیار نصب کیے گئے ہیں۔ اس سے قبل کیے گئے تجرباتی مشنز میں کِزِل ایلما نے تولن اور تیبر-82 ہتھیاروں کے ساتھ بھی درست نشانہ لگایا تھا۔
بائیکر نے 2003 سے بغیر پائلٹ فضائی ٹیکنالوجی میں اپنی سرمایہ کاری جاری رکھی ہے اور عالمی ڈرون مارکیٹ میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ کمپنی نے 2023 اور 2024 میں ہر سال 1.8 ارب ڈالر کی برآمدات کیں، جن میں سے 90 فیصد آمدن بیرون ملک سے حاصل ہوئی۔
بائیکر اب تک بائراکتار ٹی بی-2 کے لیے 36 اور بائراکتار آکِن جی کے لیے 16 ممالک کے ساتھ ایکسپورٹ معاہدے کر چکا ہے، جب کہ وہ گزشتہ چار سال سے ترکیہ کا سب سے بڑا دفاعی و ایرو اسپیس ایکسپورٹر ہے۔
