بدعنوانی کے مقدمے میں معافی کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن ہاہو کے خلاف اسرائیلی عوام سڑکوں پر نکل آئی جن کا کہناہے کہ انہیں معافی ہرگز نہیں ملنی چاہیے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کی رہائش گاہ کے باہر اسرائیلی شہریوں نے ریلی نکالی اور احتجاج کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا وزیراعظم نیتن یاہو کی کرپشن کے مقدمے میں فیصلہ آنے سے قبل معافی کی درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں آنا چاہیے۔
مقررین کا کہنا تھا نیتن یاہو وزارت عظمیٰ کے عہدے پر بیٹھے ہیں ایسے میں معافی کا مطالبہ کوئی معنیٰ نہیں رکھتا۔ ان کو کوئی بھی معافی مانگنی ہے تو وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے، ان کے جرائم کا فیصلہ عوام کو کرنا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے گزشتہ روز اسرائیل کے صدر اساق ہرزوگ سے انہیں کرپشن مقدمات میں معافی دینے کی درخواست کی تھی۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں اپنی بے گناہی ثابت کرسکتا ہوں لیکن عوامی مفاد میں درخواست کرنا درست ہے۔
نیتن یاہو کے وکیل کی جانب سے اسرائیلی صدر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم کا ماننا ہے کہ کیس کا ٹرائل مکمل ہونے کے بعد وہ بری ہوجائیں گے۔
غزہ میں اموات 70 ہزار سے تجاوز کر گئیں، وزارتِ صحت کی تصدیق
نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ مجھے ہفتے میں تین دفعہ پیش ہونا پڑتا ہے جو ایک ناممکن مطالبہ ہے اور یہ کسی اور شہری کے لیے نہیں ہے جبکہ انتخابات میں بارہا کامیابی کے ذریعے عوام کا اعتماد بھی حاصل کرچکا ہوں۔
