ڈکی بھائی تقریباً چار ماہ جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت پر رہا ہوئے ہیں۔ وہ مبینہ جوئے کی ایپس کیس میں گرفتار تھے اور ان کی ضمانت کئی بار مسترد ہو چکی تھی۔
رہائی کے بعد ڈکی بھائی اپنی اہلیہ اروب جتوئی اور وکلا کے ہمراہ مجسٹریٹ کورٹ پہنچے جہاں بڑی تعداد میں میڈیا موجود تھا۔
رپورٹرز بار بار سوالات کرتے رہے لیکن ڈکی بھائی نے کوئی جواب نہیں دیا اور خاموشی سے آگے بڑھتے رہے۔ میڈیا کے کیمروں، موبائل فونز اور مائکس کی دھکم پیل کے دوران وہ واضح طور پر پریشان اور ذہنی دباؤ میں نظر آئے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیوز سامنے آتے ہی مداحوں نے تشویش کا اظہار کیا۔
صارفین کا کہنا ہے کہ ڈکی بھائی ذہنی طور پر کمزور دکھائی دے رہے ہیں اور میڈیا کا رویہ ہراسانی کے مترادف تھا۔ کئی صارفین نے صحافیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مشکل وقت میں اُنہیں تنہا چھوڑ دیں۔
ڈکی بھائی اور ان کی اہلیہ اروب کی ایک ساتھ پہلی جھلک بھی سامنے آئی، جس پر مداحوں نے دونوں کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔