تفصیلات کے مطابق 2024 سے ساحل صنفی بنیاد پر تشدد کی معلومات اکٹھا کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے، جس کا مقصد محفوظ اور زیادہ مساوی کمیونٹیز کو یقینی بنانا ہے۔
ساحل 2025 رپورٹ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے 81 قومی اخبارات سے جمع کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات 2024 میں (5253) رپورٹ ہوئے جبکہ 2025 میں (6543) رپورٹ ہوئے۔ یعنی پچھلے سال کی رپورٹ سے 25 فیصد کیسز بڑھے۔
کیسز کی کل تعداد 6543 ہے جس میں قتل 1414، اغوا 1144، تشدد 1060، خودکشی 649 اور عصمت دری کے 585 کیسز رپورٹ ہوئے۔
کُل کیسز میں سے 32% میں بدسلوکی کرنے والوں میں جاننے والے تھے جبکہ 17% اجنبی تھے اور 12% بدسلوکی کرنے والے شوہر تھے جبکہ 21% کیسز میں زیادتی کرنے والے نامعلوم تھے۔
صنفی بنیاد پر تشدد کے زیادہ تر واقعات ذاتی جگہوں پر پیش آئے جن میں متاثرہ اپنے گھر میں تھی جس کے (60% کیسز) ہیں اور بدسلوکی کرنے والے کی جگہ پر (13% کیسز) بنتے ہیں۔
کل کیسز میں سے 78% پنجاب اور 14% کیس سندھ سے رپورٹ ہوئے۔ باقی کیسز دوسرے صوبوں سے رپورٹ ہوئے جن میں 6% کیسز کے پی سے، 2% کیسز بلوچستان اور باقی جموں کشمیر، اسلام آباد اور گلگلت بلتستان سے ہوئے۔
تمام رپورٹ شدہ کیسز میں سے 77% کیسز پولیس کے پاس رجسٹرڈ ہوئے، 21% کیسز میں رجسٹریشن کا ذکر نہیں کیا گیا اور 1% کیسز پولیس کے پاس غیر رجسٹرڈ تھے جبکہ 2 کیسز میں پولیس نے کیس درج کرنے سے انکار کیا۔