پاکستان اسپورٹس بورڈ نے سندھ حکومت کو تحریری طور پر اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا، پی ایس بی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر برائے نیشنل فیڈریشنز کی جانب سے سندھ حکومت کے سیکرٹری کھیل کو تحریر کیے جانے والے خط میں استدعا کی گئی ہے کہ نیشنل گیمز میں حقیقی اور تسلیم شدہ کھیلوں کی تنظیموں اور آفیشلز کو مواقع فراہم کیے جائیں۔
پی ایس بی کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نیشنل گیمز میں مبینہ طور پر غیر قانونی فیڈریشنز کو شامل کیا گیا ہے، 13 دسمبر تک جاری رہنے والے نیشنل گیمز میں کچھ کھیل ایسی باڈیز یا افراد کی زیر نگرانی منعقد کرائے جا رہے ہیں جن کو پی ایس بی یا متعلقہ بین الاقوامی فیڈریشن تسلیم نہیں کرتیں۔
خط میں توجہ دلائی گئی ہے کہ ویٹ لفٹنگ فیڈریشن پر پی ایس بی کی جانب سے پابندی عائد ہے جبکہ ڈوپنگ معاملات کی خلاف ورزی کے سبب اسے انٹرنیشنل فیڈریشن بھی تسلیم نہیں کرتی، ممنوعہ ادویات کے استعمال پر پابندی کا شکار ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کو نیشنل گیمز میں شامل کیا گیا ہے، مسلسل خلاف ورزیوں پر پابندی عائد ہونے کے باوجود بیرون ملک مقیم بیس بال کے فخر زمان کا مبینہ طور پر مقابلوں کے انعقاد میں عمل دخل ہے۔
پی ایس بی کے تحت پاکستان باڈی بلڈنگ فیڈریشن کے انتخابات تسلیم کرنے کی بجائے غیر قانونی اور غیر تسلیم شدہ باڈی کے تحت ایونٹ منعقد کرایا جا رہا ہے، ایتھلیٹکس فیڈریشن کے انتخابات کو غیر قانونی قرار دیا جا چکا ہے لیکن نیشنل گیمز میں ایتھلیٹکس مقابلے قائم کردہ الگ کمیٹی کے تحت کرائے جا رہے ہیں۔
پی ایس بی نے سندھ حکومت سے استدعا کی ہے کہ مذکورہ معاملات کا فوری طور پر جائزہ لیا جائے اور نظر ثانی کرتے ہوئے نیشنل گیمز میں قانونی فیڈریشنز اور آفیشلز کو ہی شرکت کے مواقع فراہم کیے جائیں۔