امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ یوکرین کی صورت حال پیچیدہ ہے، مسئلہ حل کرنا آسان نہیں، میں نے 8 جنگیں رُکوائی ہیں، نویں ختم ہونے والی روس یوکرین جنگ ہو گی، کہا گیا روس یوکرین جنگ رُکوا دیں گے تو نوبیل انعام ملے گا، بھارت پاکستان کی جنگ سمیت 8 جنگیں میں نے رُکوائیں، مجھے تو ہر ایک جنگ رُکوانے پر نوبیل انعام ملنا چاہیے لیکن میں لالچی نہیں بننا چاہتا۔
منگل کو کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کا تنازع انتہائی پیچیدہ صورت حال اختیار کر چکا ہے اور اس مسئلے کا حل آسان نہیں ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں نے اب تک 8 جنگوں کو رکوانے میں کردار ادا کیا ہے جب کہ روس یوکرین تنازع نویں جنگ ہوگی جس کے خاتمے کی کوششیں جاری ہیں۔
امریکی صدر نے بتایا کہ انہیں کہا گیا تھا کہ اگر وہ یہ جنگ رُکوا دیں تو انہیں نوبیل انعام دیا جائے گا مگر یوکرین کا معاملہ بہت زیادہ الجھا ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی سمیت متعدد تنازعات کو کم کرنے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا اور اگر انصاف کیا جائے تو ہر رکی ہوئی جنگ پر انہیں نوبیل انعام ملنا چاہیے لیکن وہ لالچ نہیں رکھنا چاہتے۔
ٹرمپ نے ذکر کیاکہ ایک نوبیل انعام یافتہ خاتون بھی اس بات کا اعتراف کر چکی ہیں کہ وہ اس ایوارڈ کے حقدار تھے، اور وہ ان کے اس مؤقف کی قدر کرتے ہیں۔
اپنی گفتگو میں انہوں نے کہاکہ انہیں اعزازات کی خواہش نہیں، اصل فکر جنگوں میں ہونے والی قیمتی جانوں کے ضیاع کی ہے۔
مزید برآں صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ لوزیانا اور نیو اورلینز میں قومی گارڈز تعینات کیے جائیں گے اور یہ اقدام آئندہ دو ہفتوں کے اندر مکمل ہو جائے گا۔