بھارت میں اپوزیشن رکن کی جانب سے وزیرِاعظم نریندر مودی کی اے آئی جنریٹڈ ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جانے کے بعد ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔ بھارتی حکمران جماعت نے ویڈیو کو شرم ناک قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
کانگریس لیڈر راگنی نایک نے ایکس پر ایک اے آئی جنریٹڈ ویڈیو شیئر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ویڈیو میں نریندر مودی کو ہاتھ میں چائے کی کیتلی اور کپ اٹھائے ریڈ کارپٹ ایونٹ میں چائے بیچتے دکھایا گیا ہے، اور پسِ منظر میں بین الاقوامی سربراہی اجلاس یا عالمی تقریب جیسا منظر دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
مصنوعی ذہانت کے ذریعے تخلیق کی گئی اس ویڈیو میں مودی کو صدائیں لگاتے دکھایا گیا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں ‘چائے بولو چائے۔’
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے والد گجرات میں چائے بیچتے تھے، وہ خود بھی گجرات ریلوے اسٹیشن پر چائے بیچنے کے دنوں کا حوالہ دے چکے ہیں، اور اپوزیشن پر اس حوالے سے انکا مذاق اڑانے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔
اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد ردعمل دیتے ہوئے بی جے پی رکنِ پارلیمنٹ سمبت پترا نے راگنی نایک کو نئی ‘منی شنکر ایئر’ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے انتخابات سے قبل منی شنکر ایئر نے سب سے پہلے نریندر مودی کے پسِ منظر کا مذاق اڑایا تھا۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سمبت پترا نے کہا کہ ‘2014 کے انتخابات سے قبل کانگریس نے کہا تھا کہ مودی کو پارٹی میٹنگز میں چائے بیچنے کے لیے خوش آمدید کہیں گے۔ آج پھر ایک نئی منی شنکر ایئر سامنے آگئی ہے’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘جن لوگوں نے ملک کو لوٹا وہ ایک چائے بیچنے والے کے وزیرِاعظم بننے سے خوش نہیں ہیں۔’
بی جے پی کے ترجمان نے بھی کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ‘رینوکا چوہدری کے پارلیمنٹ اور سینا کی توہین کے بعد اب راگنی نایک نے وزیرِاعظم مودی کے ‘چائے والے’ پس منظر کا مذاق اڑایا ہے۔’
یہ ویڈیو پوسٹ ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے، جہاں کچھ صارفین اس ویڈیو کو مودی حکومت پر تنقید کے لیے استعمال کر رہے ہیں وہیں کچھ صارفین اس عمل کو مودی کی نہیں بلکہ چائے بیچنے کے پیشے کی تضحیک قرار دیتے ہوئے کانگریس رہنما پر تنقید کر رہے ہیں۔
