سپریم کورٹ کا سپر ٹیکس نفاذ کیخلاف کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ

0 minutes, 0 seconds Read

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس نفاذ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جسٹس امین الدین نے کہا ہے کہ سپر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف کیس کی سماعت 15 اپریل سے روزانہ کی بنیاد پر کریں گے، اگر ہائی کورٹس سے کیسز غلط ٹرانسفر ہوئے تو لسٹ بنا کر جمع کرا دیں، کیسز واپس بھجوا دیں گے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت وکیل شہزاد عطا الہیٰ نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ سے ٹیکس کے وہ کیسز بھی سپریم کورٹ ٹرانسفر کر دیے جو سپر ٹیکس سے غیر متعلقہ ہیں۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اگر ہائی کورٹس سے کیسز غلط ٹرانسفر ہوئے تو لسٹ بنا کر جمع کرا دیں، ہم کیسز واپس بھجوا دیں گے، 15 اپریل سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں گے، التوا نہیں دیں گے۔

بعدازاں سینئر وکیل مخدوم علی خان کی عدم دستیابی کے سبب عدالت نے سماعت 15 اپریل تک ملتوی کردی۔

25 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کرنے کا فیصلہ

پچسیویں آئینی ترمیم کے خلاف کیس میں وکیل وسیم سجاد نے آئینی بینچ سے فکس تاریخ دینے کی استدعا کر دی، جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اب باقاعدگی سے کیسز فکس کررہے ہیں۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے 25 ویں آئینی ترمیم کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل وسیم سجاد نے کہا کہ ہم نے 25 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، بڑی مشکل سے کیس لگا ہے، کوئی فکس تاریخ دے دیں۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اب باقاعدگی سے کیسز فکس کررہے ہیں، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامررحمان نے کہاکہ ہم اس کیس میں جواب جمع کرانا چاہتے ہیں۔ بعدازاں کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی۔

Similar Posts