ملک کے بیرونی قرضوں میں کمی، 2022 سے کوئی اضافہ نہیں ہوا

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے خوشخبری سنائی ہے کہ ملک کے بیرونی قرضوں میں کمی ہوئی اور 2022 کے بعد کوئی اضافہ نہیں ہوا۔

کراچی میں کاروباری خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسٹیٹ بینک میں منعقدہ تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگومیں گورنر اسٹیٹ بینک نے بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے بیرونی قرضوں میں کمی ہوئی ہے اور پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 2022ء کے بعد کوئی اضافہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیٹ ٹو جی ڈی پی تناسب 31 فیصد سے کم ہو کر 26 فیصد نیچے آ گیا ہے جبکہ 2015ء سے 2022ء تک سالانہ اوسطاً 6.4 ارب ڈالر قرضہ بڑھ رہا تھا۔

جمیل احمد کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ جی ڈی پی کے 0 سے 1 فیصد کے درمیان خسارے میں رہے گا جبکہ درآمدات میں اضافے کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ کنٹرول میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال ترسیلاتِ زر 40 ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کر جائیں گی جبکہ گزشتہ مالی سال 38 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر موصول ہوئی تھیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ نومبر 2024ء سے اکتوبر 2025ء تک خواتین کو 50 ارب روپے کی فنانسنگ کا ہدف تھا تاہم 230 ارب روپے جاری کیے گئے، ایس ایم ایز فنانسنگ گزشتہ سال 550 ارب روپے سے 700 ارب روپے تک بڑھ گئی۔

Similar Posts