لاہور کی فضائی کیفیت میں گزشتہ سال کی نسبت نمایاں بہتری ریکارڈ

ماحولیاتی نگرانی سے متعلق ائیر انشیٹو ادارے کے  تجزیے کے مطابق رواں برس نومبر میں لاہور کی فضائی کیفیت میں گزشتہ سال کی نسبت نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نومبر میں ایک بھی دن ایسا نہیں آیا جب مجموعی فضائی آلودگی کی سطح انتہائی خطرناک حد یعنی 300 سے اوپر پہنچی ہو، جبکہ گزشتہ نومبر میں اس کی شرح مسلسل کئی روز تک برقرار رہی تھی۔

ائیرکوالٹی انشیٹو کی نمائندہ مریم شاہ  کے مطابق 2025 کے نومبر میں روزانہ کی اوسط آلودگی 237 مائیکروگرام فی مکعب میٹر رہی، جو گزشتہ سال کی بلند ترین سطح 539 مائیکروگرام سے 56 فی صد کم ہے۔ اسی طرح ماہانہ اوسط میں بھی 37 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی اور یہ کم ہو کر 181 مائیکروگرام فی مکعب میٹر تک آ گئی ہے۔ سالانہ بنیاد پر بھی فضائی آلودگی میں مجموعی طور پر تقریباً 15 فی صد کمی بتائی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس بار شدید آلودگی کے وہ عوامل نظر نہیں آئے جنہوں نے شہر کو طویل عرصہ تک دھوئیں اور دھند کی آڑ میں رکھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی میں موسم نے بھی اپنا کردار ادا کیا، جہاں بہتر ہواؤں اور فضا میں مکسنگ سے آلودگی کے جمع ہونے کی شرح کم رہی۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ بلند ترین آلودگی والے دن ختم ہوئے، مگر مجموعی آلودگی کی بنیادی سطح اب بھی تشویش ناک ہے۔

مریم شاہ کے مطابق ماہِ نومبر کے تمام 30 دن پنجاب کے ماحولیاتی معیار کے مقابلے میں غیر محفوظ رہے، جہاں صحت کے لیے قابل قبول حد 35 مائیکروگرام فی مکعب میٹر مقرر ہے۔ اس تناظر میں ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال کی بہتری حوصلہ افزا ضرور ہے، مگر اسے مستقل رجحان ثابت کرنے کے لیے آئندہ برسوں کے اعداد و شمار زیادہ اہم ہوں گے۔ اگر یہ مثبت سلسلہ جاری رہا تو حکومتی اقدامات کے اثرات واضح ہوں گے، بصورت دیگر موسم اور دیگر عوامل کی حقیقی نوعیت کو نئے سرے سے سمجھنا ہوگا۔

Similar Posts