کہتے ہیں جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے اور سانچ کو آنچ نہیں، یہ دونوں کہاوتیں بھارت پر صادق آتی ہیں جب پاکستان کے خلاف ان کا زہریلا پروپیگنڈا ناکام ہوگیا۔
یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب گزشتہ ہفتے امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ایک شخص کو حملے کی تحریری منصوبہ بندی کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔
امریکی پولیس کے بقول اس شخص کی شناخت 25 سالہ لقمان خان کے نام سے ہوئی ہے اور اس کے گھر سے اسلحہ بھی برآمد ہوا تھا۔
ڈیلاویئر پولیس نے تو گرفتار شخص کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کیں لیکن بھارتی میڈیا نے جھوٹ کا طوفان کھڑا کردیا کہ لقمان خان پاکستانی ہے۔
امریکی مقامی میڈیا نے تصدیق کی کہ لقمان خان کے بارے میں سامنے آنے والے حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔ اس شخص کا تعلق پاکستان سے نہیں بلکہ یہ افغان شہری ہے۔
لقمان خان کچھ عرصے پاکستان میں بطور پناہ گزین رہا لیکن چند سال بعد ہی امریکا جاکر سکونت اختیار کرلی تھی اور وہی پلا بڑھا ہے۔
لقمان خان کو اُس وقت گرفتار کیا گیا جب نیو کیسل کاؤنٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ کے پٹرولنگ پر مامور آفیسرز کینبی پارک ویسٹ میں ایک پراپرٹی کو چیک کرنے گئے تھے۔
اس پراپرٹی میں ایک سفید رنگ کی ٹویوٹا ٹکوما گاڑی بھی تھی نظر آئی جسے پولیس اہلکار نے روکنے کا اشارہ کیا۔
تاہم ڈرائیور نے گاڑی سے اترنے کے بجائے پولیس اہلکاروں کے ساتھ مزاحمت کا مظاہرہ کیا جس پر اسے گرفتار کرلیا گیا تھا۔
لقمان خان سے پستول ملی اور اس کے 27 راؤنڈز بھی ملے تھے۔ علاوہ ازیں 27 راؤنڈ کے 3 میگزین، ایک گلوگ نائن ایم ایم میگزین اور ایک آرمرڈ بیلسٹک پلیٹ بھی برآمد ہوئی۔
سب سے اہم بات اس سے ایک نوٹ بک کا ملنا تھا جس میں حملے کی مکمل منصوبہ بندی اور ٹائم لائن تک تحریر تھی۔
امریکا پر حملے کے ٹھوس شواہد اور بھاری اسلحہ ملنے پر لقمان خان کو 10 سال قید تک کی قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔