وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وزیراعظم ملک میں نہیں تھے اس وجہ سے چیف آف ڈیفنس فورسز نوٹیفکیشن نہیں ہوا، چائے کی پیالی میں طوفان کھڑا کیا گیا ہے وہ چائے جلد ٹھنڈی ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ پراسیس میں ہے، کسی بھی وقت آسکتا ہے، آرٹیکل 243 میں کوئی ابہام ہے نہ آرمی، نیوی یا ائیر فورس کے قوانین میں بھی کوئی ابہام نہیں ہے، قانون میں واضح کردیا گیا کہ وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2024 میں جو ترامیم تھیں اس کے بعد معیاد عہدہ تین سے بڑھا کر 5 سال کردی گئی تھی، اس کے ساتھ یہ گنجائش رکھی گئی تھی کہ دوبارہ تعیناتی کے ساتھ ایکسٹنشن بھی یکدم یا ایک ایک سال کی دی جاسکتی ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ اب انہوں نے بیک وقت چیف آف ڈیفنس فورسز بھی تعینات ہونا ہے، کل بھی کچھ ہدایات وزارت دفاع سے شیئر ہوئی ہیں اور اس پر کام جاری ہے، اس حوالے سے جلد نوٹیفکیشن ہو جائے گا، اس حوالے سے قیاس آرائیاں بند ہونی چاہیے اور اس حوالے سے کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی سکیم آف لا میں کنکرنٹلی کا لفظ استعمال ہوا ہے کہ ساتھ ساتھ یہ الگ نہیں ہوگا، چیف آف ڈیفنس فورسز کے ساتھ آرمی چیف کا ایک ہی نوٹیفکیشن ہوگا۔