جمعرات کی رات تقریباً ساڑھے گیارہ بجے، رچرڈ ری سینوس اپنے خاندان کے ساتھ ایک تقریب سے واپس آرہا تھا، جب راستے میں انہوں نے ایک گھر کے سامنے شدید آگ لگی دیکھی۔ آگ اتنی زور پکڑ چکی تھی کہ گھر کے سامنے موجود دو بڑے درخت بھی لپیٹ میں آچکے تھے اور جلتی ہوئی راکھ ہر طرف برس رہی تھی۔
پیشے کے اعتبار سے پیرا میڈک ری سینوس نے صورتحال دیکھتے ہی ہچکچاہٹ کے بغیر آگ کی سمت دوڑ لگا دی۔ دروازے کے پاس انہیں ایک کمسن لڑکی سیوانا نظر آئی جو خوف کے باعث باہر نکلنے کی کوشش میں پھنس گئی تھی۔ ری سینوس نے اپنی جیکٹ اچھی طرح لپیٹی، شعلوں کی تپش کی پرواہ کیے بغیر آگ کے بیچ سے گزرتے ہوئے بچی کو اٹھایا اور اسے تیزی سے دور لے گئے۔ ان کے اس اقدام نے ممکنہ بڑے سانحے کو ٹال دیا۔
کچھ ہی منٹوں بعد فائر بریگیڈ وہاں پہنچ گئی اور گھر کے اندر موجود باقی افراد کو بھی بحفاظت نکال لیا گیا۔ خوش قسمتی سے کسی کی جان کو بڑا نقصان نہیں پہنچا، صرف سیوانا کے قدموں پر راکھ گرنے سے معمولی جلنے کے نشانات آئے جن کی وجہ سے احتیاطاً اسے رات بھر اسپتال میں رکھا گیا۔
سیوانا نے بعد میں بتایا کہ اسے آگ کے بارے میں اطلاع پڑوسی نے دی تھی۔ اسکول میں سکھائی گئی آگ سے بچاؤ کی ہدایات اسے یاد تھیں کہ کسی چیز کو بچانے کی کوشش نہ کرو، فوراً باہر نکل جاؤ۔ اسی دوران اسے ری سینوس نظر آئے جنہوں نے اسے وقت پر اٹھا کر محفوظ مقام تک پہنچا دیا۔
واقعے کے بعد رچرڈ ری سینوس نے کہا کہ اس تجربے نے انہیں پختہ یقین دلایا ہے کہ وہ مستقبل میں فائر فائٹر کے طور پر کام کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق آگ پہلے درختوں میں بھڑکی اور گھر تک پہنچنے ہی والی تھی، گھر کو بڑا نقصان نہیں ہوا تاہم قریب کھڑی ایک گاڑی مکمل طور پر جل کر تباہ ہوگئی۔ آگ لگنے کی حتمی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی۔