نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی مفاد کے لیے ریاست اور افواج پر تنقید کرنا ملک دشمنی کے مترادف ہے۔ پی ٹی آئی کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ریاست کے ساتھ کھڑی ہے یا اپنی متنازع قیادت کے ساتھ ہے۔
وفاقی وزیر نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ عوام کے پیسے کا غلط استعمال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عسکری قیادت پر تنقید ناقابلِ قبول ہے اور پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ سیاسی صورتحال اس کی اپنی طرزِ سیاست کا نتیجہ ہے اور اگلے انتخابات میں عوام ایسے رویے کو مسترد کردیں گے۔
وفاقی وزیر کے مطابق موجودہ عالمی حالات میں پاکستان کسی انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ گزشتہ دو برس میں ملک کو معاشی تباہی کے دہانے سے نکالا گیا ہے اور آنے والے تین سال پاکستان کے لیے فیصلہ کن ہوں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ انتشار اور فساد کی سیاست نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ مستقبل کی کامیابی کے لیے قومی اتحاد ضروری ہے۔ مسلم لیگ (ن) اگلی نسل کو روشن اور خوشحال پاکستان دینا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام نے نفرت اور گالی گلوچ کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے مسترد کر دیا ہے اور اب تعمیر و ترقی کی سیاست ہی ملک آگے بڑھا سکتی ہے۔