خیبر پختون خوا میں 8 اپریل سے شروع ہونیوالے میٹرک امتحانات کیلئے تیاریاں مکمل

0 minutes, 0 seconds Read

خیبر پختونخوا میں 8 اپریل سے شروع ہونے والے میٹرک امتحانات کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جب کہ شمالی وزیرستان میں میٹرک کے امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ سکھر، حیدرآباد اور جامشورو ریجنز میں میٹرک کے امتحانات شروع ہوگئے، جہاں نقل کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں اور مجموعی طور پر ایک لاکھ 58 ہزار سے زائد طلبہ امتحانات میں شریک ہیں۔

کمشنر پشاور ڈویژن کی زیر صدارت اجلاس میں میٹرک کے امتحانات کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی اور نقل کی روک تھام کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

کمشنر پشاور کے مطابق امتحانات میں شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے مشکوک پرائیویٹ امتحانی ہالز کو قریبی سرکاری اسکولوں اور کالجوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ پہلی مرتبہ اسسٹنٹ کمشنرز کو نقل کی روک تھام اور سہولتوں کی فراہمی کی ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ، تمام امتحانی ہالز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں اور امتحانی ہال میں کسی بھی باوردی فرد کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

خیبر پختونخوا میں مجموعی طور پر 3,510 امتحانی ہالز قائم کیے گئے ہیں، جہاں 9 لاکھ 20 ہزار سے زائد طلبہ امتحانات میں حصہ لیں گے۔

پشاور بورڈ کے زیر انتظام 1 لاکھ 92 ہزار 574 طلباء و طالبات امتحانات میں شریک ہوں گے، جن میں دسویں جماعت کے 91 ہزار 86 جبکہ نویں جماعت کے 1 لاکھ 1 ہزار 488 طلبہ شامل ہیں۔

شمالی وزیرستان میں میٹرک کے امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان

شمالی وزیرستان میں میٹرک کے امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جاری پریس ریلیز کے مطابق کچھ دنوں کے لیے نہم و دہم کے امتحانات ملتوی کیے جاتے ہیں۔

بنوں انٹرمیڈیٹ بورڈ کے مطابق نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، واضح رہے کہ بنوں سمیت خیبر پختونخوا میں 8 اپریل سے امتحانات ہور رہے ہیں۔

سندھ میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات کا آغاز

ادھر، سکھر ریجن میں بھی 9 اور 10 جماعت کے امتحانات کا آغاز ہوگیا ہے، جہاں 1 لاکھ 10 ہزار 542 طلبہ امتحان دے رہے ہیں۔ امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لیے 32 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، اور امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

حیدرآباد میں بھی میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوچکا ہے، جہاں 298 امتحانی سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، مانیٹرنگ کے لیے 25 ویجلنس کمیٹیاں بھی مقرر کی گئی ہیں۔

حیدرآباد میں نویں جماعت کے امتحانات میں بدانتظامی عروج پر ہے، امتحانی مراکز میں دھڑلے کے ساتھ نقل جاری رہی۔ طلبا کی جانب سے موبائل فون کا آزادانہ استعمال اور کتابوں کے ذریعے بھی کھلے عام نقل کی گئی۔

جامشورو میں نویں دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات کاآغاز ہو گیا، امتحان کے لیے 38 امتحانی مراکز قائم کیے گئے، امتحانی مراکز پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

جامشورو میں امتحانی مراکز میں دفعہ 144نافذ کی گئی ہے، امتحانی مراکز میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع ہے۔

اس کے علاوہ امتحانات کے لیے 298 سینٹر قائم کیے گئے ہیں، حیدرآباد میں 75 مٹیاری میں 20 ٹنڈو الہیار میں 28 امتحانی سینٹرقائم کیے گئے۔

ٹنڈو محمد خان میں 13 بدین میں 44 ، جامشورو میں 38 مراکز، دادو میں 30 ٹھٹھہ میں 24 ، سجاول میں 11 مراکز قائم کیے گئے۔

امتحانات میں ایک لاکھ اٹھاون ہزار دوسو چوراسی امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ امتحانات کی مانیٹرنگ کے لیے 25 ویجلینس کمیٹیاں مقررکی گئی ہیں۔

Similar Posts