جسٹس عدنان اقبال چوہدری کی سربراہی میم دو رکنی آئینی بینچ کے روببرو ایم ڈی کیٹ کیخلاف طلبا کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نواز ڈاہری ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ 2024 کے طلبہ کو بغیرکسی فارمولے کے میرٹ پر پہلا نمبر دے دیا گیا ہے۔ ان طلبہ کو 2025 کے طلبہ کے ساتھ سیٹ الاٹ کی گئی ہے۔
400 سے زائد طالبعلموں کو میرٹ سے ہٹ کر سیٹ الاٹ کی گئیں ہیں۔ میرٹ کی خلاف ورزی سے درخواستگزار طلبہ کا حق مارا جارہا ہے۔ پی ایم ڈی سی کے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔
عدالت نے پی ایم ڈی سی اور دیگر سے 22 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔ بسمہ سمیت ایم ڈی کیٹ کے 25 طلبا نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔
درخواستوں میں پی ایم ڈی سی، وفاقی وزرات قومی صحت، یونیورسٹیز اینڈ بورز اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔