دھریندر میں رنویر سنگھ کا لباس مذاق کا نشانہ بن گیا

دھریندر فلم میں بالی ووڈ نے کراچی میں انٹری تو دی لیکن ایک نئی ’’غلطی‘‘ نے اس بار سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچایا ہے، اور وہ ہے فلم میں رنویر سنگھ کا پاکستانی لُک۔

فلم کے ڈائریکٹر نے پاکستان دکھانے کی کوشش تو مگر لباس کے انتخاب میں بڑی گڑبڑ کردی۔

فلم ’’دھریندر‘‘ کراچی، خصوصاً لیاری کے گینگ وار کے پس منظر میں بنی ہے۔ فلم میں پاکستانی کرداروں کو روایتی انداز سے ہٹ کر دکھانے کی کوشش تو کی گئی ہے، مگر پھر بھی کچھ غلطیاں نظر انداز نہ ہوسکیں۔

سوشل میڈیا پر ایک صارف نے فلم کے کاسٹیوم ڈیزائنر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پوسٹ کیا ’’کسی کو ان کے کاسٹیوم ڈیزائنر کو بتانا چاہیے کہ پاکستان میں کوئی بھی آدھی آستین والی شلوار قمیض نہیں پہنتا!‘‘

یہ پوسٹ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی اور پاکستانی صارفین نے لطیفوں اور تبصروں کی بارش کردی۔

someone need to tell their costume designer that no one absolutely no one wear shalwar qameez with half sleeves in Pakistan 😭😭😭 pic.twitter.com/ce4g78TqTm
— S✨ (@ohoverysad) December 10, 2025

سوشل میڈیا پر صارفین نے دلچسپ تبصرے کرتے ہوئے لکھا ’’آدھی آستین کی قمیض شلوار اور ڈبل جیب… اسی لیے تو ان کے جاسوس پکڑے جاتے ہیں!‘‘

دوسرے صارف نے بھی طنزیہ کہا کہ ’’“اگر کوئی جاسوس اتنے ٹائٹ تعویذ پہن کر پاکستان آئے تو پاکستانی تو ویسے ہی سمجھ جائیں گے کہ یہ انڈیا سے آیا ہے!‘‘

ایک اور نے لکھا ’’یہ جتنا تنگ تعویذ پہنتے ہیں، ان کو دیکھ کر میری سانس رکنے لگتی ہے… بھائی، تعویذ حفاظت کے لیے پہنا جاتا ہے، خود کو تکلیف دینے کے لیے نہیں!‘‘

اگرچہ پاکستانی ناظرین اکثر اس بات پر اعتراض کرتے ہیں کہ بالی ووڈ فلمیں پاکستان کو منفی انداز میں دکھاتی ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ اُنہیں سب سے پہلے غلط لباس، غلط زبان اور غلط ماحول نظر آتا ہے۔ اور اس بار بھی ’’دھریندر‘‘ میں یہی معاملہ سب سے زیادہ زیرِ بحث ہے۔

فلم کے ایکشن، کہانی یا کرداروں سے زیادہ بات اس وقت رنویر سنگھ کی ’’غلط پاکستانی قمیض شلوار ‘‘ اور ’’تنگ تعویذ‘‘ کی ہورہی ہے اور پاکستانیوں نے اسے مزاح کا بہترین موقع بنا لیا ہے۔

Similar Posts