تفصیلات کے مطابق نئی فیس تقریباً 100,000 مقرر کی گئی ہے جو ویزا پروگرام کے تحت نئے درخواست دہندگان پر لاگو ہوگی۔ ریاستوں کا کہنا ہے کہ یہ فیس وفاقی قانون اور اندرونی قوانین جیسے Administrative Procedure Act اور کانگریس کی منظوری کے بغیر نافذ کی گئی، جس سے یہ غیر قانونی اور نقصان دہ ہے۔
ریاستوں کا کہنا ہے کہ اس فیس سے تعلیم، صحت، تحقیق اور دیگر اہم خدمات میں کارکنوں کی فراہمی مشکل ہوجائے گی، کیونکہ بہت سی یونیورسٹیاں، اسپتال اور عوامی ادارے H-1B کارکنوں پر انحصار کرتے ہیں۔
ریاستوں کے وکیلوں نے دلیل دی ہے کہ فیس امریکی عوام یا مخصوص شعبوں پر غير منصفانہ بوجھ ڈالے گی اور وفاقی قانون کے تحت عائد کردہ ضوابط سے تجاوز کرتی ہے۔
یہ مقدمہ وفاقی عدالت میں دائر کیا گیا ہے جس میں ریاستی اٹارنی جنرل نے عدالتی حکم کی درخواست بھی کی ہے تاکہ پالیسی کو نافذ کرنے سے روکا جاسکے۔