عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسسکا البانیز نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں استعمال ہونے والے اسلحہ امریکا، جرمنی، برطانیہ اور اٹلی نے فراہم کیا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ غزہ کی تباہی کا ذمہ دار صرف حملے کرنے والا اسرائیل ہی نہیں بلکہ اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک بھی اتنے ہی ذمہ دار ہیں۔
فرانسسکا البانیز نے مطالبہ کیا کہ تباہ حال غزہ کی تعمیر نو کے لیے نہ صرف اسرائیل بلکہ اسے اسلحہ فراہم کرنے والے امریکا، جرمنیی، برطانیہ اور اٹلی رقم فراہم کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ شہری آبادی، رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں اور بنیادی ڈھانچے کو جس پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا اس کی ذمہ داری صرف اسرائیل نہیں بلکہ اس کے سہولت کاروں کی بھی ہے۔
فرانسسکا البانیز کا کہنا تھا کہ جن ممالک نے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کیا جنھوں نے سیاسی و سفارتی تحفظ دیا اور جنھوں نے جنگ بندی کی کوششوں کو کمزور کیا ان ہی کو اب غزہ میں مکانات، اسپتال، اسکول، بجلی، پانی اور دیگر بنیادی سہولیات کی بحالی کے لیے مالی وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ فرانسسکا البانیز کو غزہ کے معاملے پر دوٹوک مؤقف، اسرائیل کی مذمت اور فلسطینیوں کے لیے آواز اُٹھانے پر کئی پابندیوں کا سامنا ہے جن میں امریکا کے سفر پر پابندی بھی شامل ہے۔
تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ پابندیاں میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتیں نہ ہی یہ مجھے میرے اصولی مؤقف سے ہٹا سکتی ہیں۔ میں جانتی ہوں اس میں خطرہ ہے لیکن میں غزہ پر کھل کر بات کرتی رہوں گی۔