انٹربینک میں آج بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا، اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم

مختلف عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں آج بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں نومبر کے دوران 188ملین ڈالر کے نئے انفلوز کی آمد، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر ساڑھے چار سال کی بلند ترین سطح پر آنے، جون 2026 تک سرکاری ذخائر 17.8ارب ڈالر کی سطح پر آنے کی پیشگوئی، اگلی ششماہی میں فارن انفلوز مزید بڑھنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو 60ویں دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔

سپلائی میں بہتری سے بیرونی قرضوں اور درآمدی نوعیت کی معمول کے مطابق ادائیگیوں اور سال 2026 میں ترسیلات زر 40ارب ڈالر کی سطح پر آنے کی توقعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع ڈالر کی قدر 21پیسے کی کمی سے 280روپے 10پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔

لیکن جوں ہی مارکیٹ میں زرمبادلہ کی سپلائی بڑھی تو درآمدی نوعیت کی طلب میں اضافے کے باعث کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 280روپے 30پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 281روپے 35پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

 واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے قسط کی منظوری واجراء کے بعد زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر بڑھکر 15.8ارب ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں، مالی سال 2026 میں جی ڈی پی نمو 3.25 تا 4.25 فیصد رہنے کی پیشگوئی مارکیٹ پر اثرانداز رہی۔

Similar Posts