مظاہرین کی جانب سے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا گیا جس کے بعد پولیس کو اینٹی رائٹ سامان سے لیس کر کے پوزیشن سنبھالنے کا حکم دیا گیا۔
پولیس نے دھرنا شرکاء کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا بھرپور استعمال کیا، کیمیکلز ملے ٹھنڈے برفیلے پانی کی بوچھاڑ کی گئی۔
مظاہرین کو فیکٹری ناکہ سے پیچھے دھکیل دیا گیا جبکہ گلیوں میں چھپے کارکنوں کی گرفتاریاں بھی شروع ہو گئیں۔
آپریشن کے دوران علامہ ناصر عباس اور علیمہ خان پر بھی واٹر کینن کا پانی پھینکا گیا۔
بزرگ سیاستدان اور سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس بھی واٹر کینن کی زد میں آ گئے، جس پر سیاسی حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آیا۔
راولپنڈی پولیس نے اڈیالہ جیل کے اطراف سے تمام مظاہرین کو منتشر کر دیا، اڈیالہ روڈ کو مکمل طور پر کھول دیا گیا۔
پولیس نے تمام رکاوٹیں اور کنٹینرز ہٹا دیے جبکہ فرار ہونے والے کارکنوں کی گرفتاریوں کا عمل بھی جاری رہا۔
پولیس کے مطابق آپریشن مکمل ہو چکا ہے، سڑکیں صاف کر دی گئی ہیں اور صورتحال مکمل طور پر کنٹرول میں ہے۔