ٹرمپ کے ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں بڑی کمی

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد جہان دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹ زوال پزیر ہوئیں وہیں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد کمی آگئی، کرپٹو کے سرمایہ کار کنگال ہوگئے، اسی روز کے دوران بٹ کوائن کی قیمت 34 ہزار ڈالر سے زائد کم ہوگئی۔

امریکی صدر ٹرمپ کے اعلان کردہ ٹیرف کے بعد ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد کمی ہوگئی، جس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت گر کر 75 ہزار 648 ڈالر فی کوائن پر آگئی جبکہ اس کا تجارتی حجم 51 ارب 94 کروڑ ڈالر ہے۔

امریکا میں صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے معاشی ترقی کے خوابوں کا حربہ آزمایا جس سے بٹ کوائن کی قیمت 80 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی، 22 نومبر 2024 کو بٹ کوائن کی قیمت پہلی بار ایک لاکھ ڈالر کی بلندی پر جاپہنچی، جس کے بعد قیمت میں مسلسل اضافہ جاری رہا۔

اکیس جنوری کو مائیکرو اسٹریٹجی کے اعلان کے بعد بٹ کوائن ایک لاکھ 9 ہزار 993 ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا تاہم اب صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف سے متعلق فیصلوں نے نہ صرف خود امریکا کی، بلکہ یورپی، مشرق وسطیٰ اور ایشیائی مارکیٹس کو بھونچال میں مبتلا کردیا بلکہ بٹ کوائن بھی منہ کے بل آن گرا۔

تاہم اب صدر ٹرمپ کے فیصلوں کے بعد بٹ کوائن کی قیمت بھی گراوٹ کا شکار ہے، صرف اسی روز کے دوران بٹ کوائن کی قیمت میں 34 ہزار 345 ڈالر کمی ریکارڈ کی گئی۔

Similar Posts