مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان کے والد کے خلاف درج مقدمات میں اہم پیشرفت

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کے خلاف درج دو مقدمات میں بریت کی درخواستیں مسترد کردی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت جنوبی کی عدالت نے کامران قریشی کے خلاف اسلحہ ایکٹ اور منشیات سے متعلق درج دو مقدمات میں ملزم کی جانب سے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا اور عدالت نے دونوں مقدمات میں کامران قریشی کی بریت کی درخواستیں مسترد کردیں۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر گواہان کو عدالت میں پیش کیا جائے، وکیل صفائی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ملزم کامران قریشی پر عائد کیے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور پراسیکیوشن کے پاس ان کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس، اہم سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

انہوں نے استدعا کی کہ ملزم کو مقدمات سے بری کیا جائے کیونکہ اس کے خلاف مقدمات بدنیتی پر مبنی ہیں۔

پراسیکیوشن نے مؤقف دیا تھا کہ ملزم کامران قریشی کے خلاف منشیات اور غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کے 2 مقدمات اے وی سی سی تھانے میں درج کیے گئے ہیں۔

پراسیکیوشن کے مطابق تفتیش کے دوران ملزم کے خلاف شواہد سامنے آئے ہیں لہٰذا بریت کی درخواست مسترد کی جائے۔

یہ پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس: تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے

یاد رہے کہ جنوری 2025 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس سے لاپتا ہونے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کی جلی ہوئی لاش 14 فروری 2025 کو حب چوکی کے قریب سے مل گئی تھی، لاش اس کی جلی ہوئی کار کی ڈگی میں خاکستر حالت میں پائی گئی تھی۔

بعد ازاں تفتیش کے دوران ان کے دوستوں کی جانب سے مصطفیٰ عامر کو قتل کیے جانے کا انکشاف ہوا اور ان کے دوست ارمغان کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا، بعد ازاں ارمغان کے والد کودھمکیوں اور دیگر الزامات پر گرفتار کیا گیا اور مقدمات درج کیے گئے۔

Similar Posts