بانی اور بشری بی بی نے موقف اپنایا کہ آدھی قیمت ادا کرکے تحفے اپنے پاس رکھے۔
بانی اور بشری بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے نعام اللہ شاہ کے ذریعے صہیب عباسی پر پریشر ڈال کر کم قیمت لگوائی ، انعام اللہ شاہ اور صہیب عباسی بانی اور بشری بی بی کے خلاف گواہ ہیں۔
بانی اور بشری بی بی پر الزام ہے کہ 7 کروڑ سے زائد کے تحفے کی قیمت 58 لاکھ لگوائی جو جرم ہے۔
نیب ترامیم سے پہلے توشہ خانہ کیس نیب قانون کے تحت چلا، 7 جنوری 2024 کو چیئرمین نیب نے انویسٹیگیشن کی منظوری دی تھی۔
19 اگست 2024 کو نیب نے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا، نیب ترامیم کی سپریم کورٹ سے بحالی کے بعد 9 ستمبر کو احتساب عدالت نے کیس ایف آئی اے کورٹ بھیج دیا۔
15 ماہ سے کیس ایف آئی اے کی عدالت میں زیر سماعت ہے، استغاثہ نے ٹرائل کے دوران 20 گواہ پیش کئے۔