سندھ کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں دو ماہ میں دوسری بار ناظم امتحانات کی خلاف ضابطہ تقرری کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق سرکاری کالج کے ایک استاد کی درخواست پر انھیں ناظم امتحانات انٹر بورڈ کراچی تعینات کرنے کی تیاری کی جارہی ہے جو دستیاب معلومات کے مطابق قائد آباد کے سرکاری کالج میں گریڈ 18 کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں جبکہ یہ اسامی گریڈ 19 کی ہے۔
اس سلسلے میں متعلقہ استاد کو ڈیپوٹیشن پر انٹر بورڈ میں ناظم امتحانات تعینات کرنے کے لیے محکمہ کالج ایجوکیشن سے این او سی مانگی گئی ہے جبکہ انٹر بورڈ کراچی سے بھی اس سلسلے میں رائے طلب کرنے کی اطلاعات ہیں۔
محکمہ کالج ایجوکیشن کے ذرائع کے مطابق محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ایک سیکشن افسر کی جانب سے متعلقہ اسسٹنٹ پروفیسر کی درخواست کے ساتھ این او سی اور کمنٹس مانگے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایک لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے ڈائریکٹر انسپیکشن کا کراچی تبادلہ کرکے انھیں انٹر بورڈ کراچی تعینات کردیا گیا تھا تاہم غلطی کا احساس ہونے کے بعد محکمے نے فیصلے کو واپس لے لیا۔
قابل ذکر امر یہ ہے کہ سندھ کے تقریبا تمام ہی تعلیمی بورڈز میں ناظم امتحانات اور سیکریٹری بورڈ جبکہ آڈٹ افسران کی اسامیاں خالی ہیں تاہم ان اسامیوں پر مستقل تعیناتی کے بجائے جزوقتی افسران سے کام چلایا جاتا ہے دیگر بورڈز یا محکموں سے تبادلے کرکے بورڈ میں افسران تعینات کردیے جاتے ہیں۔
اسامی مشتہر کرکے مستقل ناظم امتحانات، سیکریٹریز اور آڈٹ آفیسرز کی تقرری نہیں کی جاتی آئے دن ایک نیا تجربہ کیا جاتا ہے اور یہ تجربے بھی ایک ایسے وقت میں کیے جارہے ہیں جب آئندہ برس سے سندھ کے تعلیمی بورڈز میں سائنسی مضامین کے امتحانات کی ای مارکنگ ہونی ہے۔
ذرائع کے مطابق ای مارکنگ کے سلسلے میں اساتذہ کی تربیت ہونا باقی ہے جبکہ میٹرک اور انٹر کی سطح پر نویں اور گیارہویں جماعتوں میں نیا گریڈنگ سسٹم بھی سندھ میں نافذ کیا جانا ہے۔