بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستی حکومت نے اسکول انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ کرسمس کے موقع پر چھٹی دینے کے بجائے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی سالگرہ کی تقریبات منعقد کی جائیں۔
یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب بھارت کے مختلف حصوں میں کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کے خلاف تشدد، ہراسانی اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے کے واقعات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔
اس اقدام پر بھارتی کانگریس کی ترجمان سوپریا شرینات نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی پورے ملک میں نفرت کو فروغ دے رہے ہیں اور مذہبی اقلیتوں کو منظم انداز میں نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس پر عالمی برادری بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔
ماہرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں کرسمس کی چھٹی ختم کرنے سے مسیحی برادری میں خوف اور بے چینی بڑھ رہی ہے، جبکہ یہ فیصلہ اقلیتوں کو حاصل آئینی اور مذہبی حقوق کے خلاف ہے۔