برطانیہ؛ نابالغ طلبا سے جنسی تعلق استوار کرنے پر خاتون ٹیچر کو ایک اور سزا سنادی گئی

برطانیہ میں نابالغ طلبا کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کے سنگین الزامات میں سزا یافتہ خاتون استاد پر ایک اور پابندی تاحیات عائد کردی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمہ نے سوشل میڈیا کے ذریعے کم عمر طلبا سے رابطہ بڑھایا اور انہیں توجہ دے کر اعتماد میں لیا۔

یہ واقعہ سامنے آنے کے بعد انہیں معطل کر دیا گیا تھا تاہم اس کے باوجود ایک اور طالب علم کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے اور بچے کو بھی جنم دیا۔

جس پر عدالت نے ریاضی کی ٹیچر سے پیدا ہونے والے بچے کو بھی حفاظتی بنیادوں پر تحویل میں لے کر بچوں کی نرسری منتقل کیا تھا۔

31 سالہ ری بیکا جوئنس اسکول میں ریاضی کی ٹیچر تھیں اور انھیں گزشتہ برس جولائی میں ساڑھے 6 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

عدالتی فیصلے میں ری بیکا جوئنس کو بچوں کے ساتھ جنسی سرگرمی کے چھ الزامات میں قصوروار ٹھہرایا تھا۔

رواں ماہ اس معاملے پر ٹیچنگ ریگولیشن ایجنسی نے ورچوئل سماعت کی جس میں ملزمہ شریک نہیں ہوئی تھیں۔

سماعت کے بعد قائم پینل نے سفارش کی تھی کہ ری بیکا جوئنس کو تدریس سے مستقل طور پر روک دیا جائے۔

ٹیچنگ ریگولیشن ایجنسی نے متفقہ فیصلہ کیا کہ ری بیکا جوئنس انگلینڈ کے کسی بھی اسکول، سکسٹھ فارم کالج، نوجوانوں کی رہائش گاہ یا بچوں کے گھر میں پڑھانے کی اہل نہیں رہیں گی۔

علاوہ ازیں ری بیکا جوئنس کو مستقبل میں بطور ٹیچر بحالی کی درخواست دینے کا حق بھی حاصل نہیں ہوگا۔

ٹیچنگ پینل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمہ کی حیثیت ایک استاد کے طور پر عوامی اعتماد کے منافی رہی اور ان کے اقدامات نے متاثرہ بچوں پر گہرے اور دیرپا اثرات چھوڑے۔

ٹیچنگ ریگولیشن ایجنس کے پینل کے مطابق ملزمہ نے اپنے جرائم کی سنگینی کو سمجھنے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ عوام اساتذہ سے اعلیٰ اخلاقی معیار کی توقع رکھتے ہیں، اور ایسے معاملات میں سخت کارروائی نہ کرنا تدریسی پیشے کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔

 

Similar Posts