متنازع نہروں (کینالز) کے معاملے پر طلب کیا گیا مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت جاری ہے۔
اجلاس میں وزرائے اعلیٰ مریم نواز، مراد علی شاہ اور سرفرازبگٹی شریک ہیں جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور تاحال اجلاس میں نہیں پہنچے۔
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، مریم نواز، سرفرازبگٹی، مراد علی شاہ اور علی امین گنڈا پور شامل ہیں، اس کے علاوہ کونسل میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام بھی شامل ہیں جبکہ کونسل کے اجلاس میں 25 افراد خصوصی دعوت پر شرکت کر رہے ہیں۔
مشترکہ مفادات کونسل 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی، سی سی آئی نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کے حوالے سے حکومت سندھ کے ایجنڈا آئٹم پر غور کرے گی۔
اجلاس میں سال 22-2021 کی کونسل کی سالانہ رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں 23-2022 کی سالانہ رپورٹ کے جائزے سمیت 24-2023 کی سالانہ رپورٹ کی منظوری بھی دی جائے گی۔
اجلاس میں سیکرٹریٹ ملازمین کی بھرتیوں کے قواعدکی منظوری کا بھی امکان ہے، کونسل نیپرا کی 3 سال کی سالانہ رپورٹس کا بھی جائزہ لے گی۔
خیال رہے کہ یہ اجلاس 2 مئی کو ہونا تھا لیکن حکومت سندھ کی گزارش پر وزیراعظم نے آج اجلاس طلب کیا۔
واضح رہے کہ قبل ازیں، 24 اپریل کو وزیراعظم شہباز شریف نے بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) اجلاس میں فیصلہ ہونے تک کوئی نئی نہر نہیں بنے گی، طے کیا ہے کہ سی سی آئی اجلاس 2 مئی بروز جمعہ بلایا جارہا ہے۔