تھائی لینڈ اور کمبوڈیا فوری جنگ بندی پر متفق، ہفتوں سے جاری خونریز جھڑپیں بند

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے وزرائے دفاع نے مشترکہ سرحد پر ہونے والی تقریب میں جنگ بندی معاہدے پر دستخط کردیئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کی نگرانی کے لیے آسیان (ASEAN) کے مبصرین تعینات کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں کسی بھی ممکنہ مسئلے کے حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست رابطہ بھی برقرار رہے گا۔

فوری طور پر نافذ العمل جنگ بندی معاہدے کے تحت دونوں ممالک ہر قسم کے ہتھیاروں کے استعمال سے باز رہیں گے۔

گرفتار 18 کمبوڈیائی فوجیوں کو جنگ بندی برقرار رہنے کی صورت میں 72 گھنٹوں کے اندر واپس کیا جائے گا

دونوں ممالک اپنی موجودہ فوجی تعیناتی برقرار رکھیں گے تاہم کسی قسم کی مزید فوجی نقل و حرکت نہیں کی جائے گی۔

اشتعال انگیز اقدامات اور غلط معلومات کے پھیلاؤ سے گریز کیا جائے گا۔ شہریوں، شہری تنصیبات، انفراسٹرکچر اور فوجی اہداف پر بھی حملے بند کر دیئے جائیں گے۔ 

دونوں ممالک اس پیش رفت کو انسانی جانوں کے تحفظ اور خطے میں استحکام کی جانب اہم قدم قرار دیا۔

جنگ بندی کے بعد علاقے میں موجود صحافیوں نے بتایا کہ فائرنگ کا سلسلہ رک گیا ہے تاہم نفاذ سے عین قبل شدید جھڑپوں کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔

جس سے معاہدے کی نازک حیثیت واضح ہوتی ہے اور اسی وجہ تاحال بے گھر افراد اپنے گھروں کو واپسی کے حوالے سے محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے معاہدے کو شہریوں کے لیے ریلیف اور دیرپا امن کی جانب مثبت قدم قرار دیا

چین، جاپان، یورپی یونین اور ملائیشیا نے جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس پر مکمل عملدرآمد کی امید ظاہر کی

یاد رہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان ہونے والی حالیہ جھڑپوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک، سیکڑوں زخمی اور 5 لاکھ سے زیادہ شہری بے گھر ہوگئے۔

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان تنازع کی جڑیں ان کی 800 کلومیٹر طویل سرحد پر واقع متنازع علاقوں میں ہیں۔

ان علاقوں میں قدیم مندروں کی ملکیت اور نوآبادیاتی دور کی سرحدی حد بندیاں طویل عرصے سے اختلافات کا سبب بنی ہوئی ہیں۔

اتوار کو کمبوڈیا کے وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے، جہاں تھائی اور چینی حکام کے ساتھ سہہ ملکی مذاکرات متوقع ہیں جن کا مقصد باہمی اعتماد سازی اور سرحدی امن کو مستحکم کرنا ہے۔

 

 

Similar Posts