وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ سرکاری دورے پر بیلاروس کے دارالحکومت منسک پہنچ گئے، وہ بیلاروس کے صدر کی دعوت پر سرکاری دورہ کر رہے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر بیلاروس پہنچ چکے ہیں، منسک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بیلاروس کے وزیراعظم الیگزینڈر تورچن اور بیلارس میں پاکستانی سفارت خانے کے افسران نے وزیراعظم کا استقبال کیا جبکہ بیلاروس میں پاکستانی سفارتخانے کے حکام بھی وزیراعظم کے استقبال کیلئے ایئرپورٹ پر موجود تھے۔
وزیراعظم کے بھائی نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف 10 سے 11 اپریل 2025 تک بیلاروس کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف بیلاروس کے صدر سے ملاقات کریں گے جس میں باہمی دلچسپی کے شعبوں میں ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
توقع ہے کہ فریقین تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے متعدد معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ وزیراعظم کا دورہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مضبوط اور جاری شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے۔
دریں اثنا مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف بھی بیلاروس کے دورے پر روانہ ہوگئے، پارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی ان کے ہمراہ روانہ ہوئی ہیں۔
ان کے علاوہ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، حسن نواز، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان بھی بیلاروس کے لیے روانہ ہوئے ہیں جب کہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی بیلاروس جانے والے وفد میں شامل ہیں۔
قبل ازیں نواز شریف کی سربراہی میں وفد لاہور سے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوا، جہاں سے انہیں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ بیلاروس جانا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف بیلاروس سے لندن جائیں گے۔
مسلم لیگ ن کی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ نواز شریف آج بیلاروس جا رہے ہیں۔ وہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کی دعوت پر یہ دورہ کررہے ہیں۔
مہمان وفد بیلاروس کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں بھی شریک ہوگا۔
واضح رہے کہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو گزشتہ برس نومبر میں 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے جبکہ بیلا روس کے وزرا اور کاروباری شخصیات پر مشتمل 68 رکنی وفد بھی پاکستان آیا تھا۔
اس موقع پر پاکستان-بیلاروس بزنس فورم کے دوران دونوں ملکوں میں تجارت کے فروغ کے لیے بزنس ٹو بزنس 8 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔