پولیس کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ چکلالہ کے علاقے افضل ٹاؤن سے 20 سالہ لڑکی کے پراسرار حالات میں لاپتا ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بعد اہلِ خانہ سے واٹس ایپ کے ذریعے دو کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ واقعے نے اس وقت نیا رخ اختیار کر لیا جب تفتیش کے دوران لڑکی کے دبئی پہنچنے کی اطلاعات سامنے آئیں۔
پولیس کے مطابق مغویہ کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مدعی مقدمہ نے پولیس کو بتایا کہ 30 دسمبر کو اس کی 20 سالہ ہمشیرہ گھر سے میڈیکل اسٹور جانے کے لیے نکلی، تاہم کافی دیر گزرنے کے باوجود واپس نہ آئی۔ اہلِ خانہ نے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو لڑکی کا موبائل فون بند ملتا رہا۔ تلاش کے باوجود کوئی سراغ نہ ملا، بعدازاں مغویہ کے واٹس ایپ نمبر سے ایک پیغام موصول ہوا۔
مدعی کے مطابق واٹس ایپ پیغام میں ایک نامعلوم شخص پشتو زبان میں بات کر رہا تھا جس نے تین دن کے اندر دو کروڑ روپے کا بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا اور دھمکی دی کہ رقم نہ دی گئی تو لڑکی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ اہلِ خانہ کا مؤقف ہے کہ لڑکی کو کسی نامعلوم شخص یا گروہ نے اغوا کر کے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس نے اغوا برائے تاوان کے جرم میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ تفتیش کے دوران حیران کن طور پر یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ مذکورہ لڑکی دبئی جا چکی ہے۔ اس پیش رفت کے بعد پولیس نے ایئرپورٹ سے ٹریول ہسٹری چیک کرنے کے لیے ایف آئی اے امیگریشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔
پولیس حکام کے مطابق معاملہ اس وجہ سے پیچیدہ ہو گیا ہے کہ بظاہر اغوا شدہ لڑکی ایئرپورٹ کے ذریعے سفر نہیں کر سکتی، تاہم ایئرپورٹ امیگریشن کی جانب سے لڑکی کے دبئی جانے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی نے دبئی روانگی کے دوران ایئرپورٹ پر کسی قسم کا ردِعمل ظاہر نہیں کیا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ لڑکی نے اپنی مرضی سے سفر کیا۔
راولپنڈی پولیس کے مطابق چکلالہ پولیس واقعے کی مکمل تفتیش کر رہی ہے اور جدید ٹیکنالوجی، ہیومن انٹیلیجنس سمیت تمام دستیاب ذرائع بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سینئر افسران تفتیش کی نگرانی کر رہے ہیں اور مغویہ کی بازیابی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، پولیس نے تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ہے۔