نائجیریا میں اپنی شادی کی تقریب کو یادگار بنانے کی کوشش دولہے کو مہنگی پڑ گئی، جہاں خوشی میں نوٹ نچھاور کرنے پر اُسے چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
عبداللہ موسیٰ حسینی نامی دولہے نے اپنی شادی میں روایتی انداز اپناتے ہوئے ڈانس کے دوران ایک لاکھ نائجیرین نایرا لٹائے۔ لیکن اُن کی یہ خوشی کا اظہار قانون کی نظر میں ’ملکی کرنسی کی توہین‘ بن گیا۔
یہ واقعہ دسمبر میں نائجیریا کے شہر کانو میں پیش آیا، جہاں پولیس نے اُن پر ’پیسے کے ناجائز استعمال‘ کا مقدمہ درج کیا۔ عبد اللہ نے عدالت میں جرم کا اعتراف کیا جس کے بعد کانو ہائیکورٹ نے اُسے چھ ماہ قید کی سزا سنائی۔
دوست کی شادی پرمنچلے نوجوانوں نے چند منٹ میں 20 لاکھ روپے لٹا دیئے
یاد رہے کہ نائجیریا کے اکنامک اینڈ فنانشل کرائمز کمیشن کی جانب سے 2007 کے مرکزی بینک ایکٹ کے تحت ایسی حرکات کو جرم قرار دیا گیا ہے۔ اس قانون کے مطابق نوٹ نچھاور کرنا، اُن پر ڈانس کرنا یا پاؤں سے روندنا ملکی کرنسی کی بے حرمتی ہے، جس کی سزا قید یا جرمانہ یا دونوں ہو سکتی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر عوام اس فیصلے پر خوب تنقید کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے تبصرہ کیا، ’قومی خزانہ لوٹنے والوں کو کھلی چھوٹ، اور اپنی شادی میں نوٹ نچھاور کرنے والوں کو جیل! کیا یہ انصاف ہے؟‘
پیسے بچانے کیلئے امریکی جوڑے کی اپنی شادی میں سادہ جینز اور شرٹ پہن کر انٹری، مہمان ناراض ہوگئے
یہ پہلا موقع نہیں، اس سے پہلے بھی ایک اداکارہ اور ایک ٹرانسجینڈر کو اسی جرم پر چھ ماہ کی سزا دی جا چکی ہے۔ نائجیریا میں یہ رسم اب قانون کی زد میں آ چکی ہے، جہاں خوشی منانے میں بھی احتیاط سے کام لینا پڑے گا۔