رواں سال کے پہلے سو دن میں پنجاب پولیس کیخلاف شکایات کے انبار لگ گئے۔ پنجاب بھر سے کرپشن، اختیارات سے تجاوز، مقدمات کے عدم اندراج اور ناقص تفیش سمیت دیگر معاملات پر پولیس کے خلاف 38 ہزار 92 شکایات درج کروائی گئیں۔
رواں سال کے پہلے سو دنوں میں پنجاب پولیس کیخلاف شکایات کے انبار لگ گئے، کرپشن، اختیارات سے تجاوز، مقدمات کے عدم اندراج، ناقص تفیش پرپنجاب پولیس کے خلاف 38 ہزار 92 شکایات درج کروائی گئیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ لاہور پولیس کیخلاف 6800 شکایات درج کروائی گئیں، صوبہ بھر میں مقدمات کے عدم اندراج کی 15 ہزار شکایات درج ہوئیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق آئی جی آفس کی ہدایات پر 2923 ایف آئی آرز درج کروائی گئیں، ناقص تفتیش کی 11 ہزار 593 شکایات موصول ہوئیں۔
پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کرپشن، اختیارات سے تجاوز، رشوت ستانی کی 6477 کمپلینٹس درج ہوئیں، پنجاب بھر میں پولیس سروسز کی 2 ہزار شکایات درج ہوئیں، پولیس ملازمین نے افسران کے رویے کیخلاف 422 شکایات درج کروائیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ کمپلینٹ سیل کو موثر بنانے کیلئے آئی جی پنجاب نے احکامات جاری کیے ہیں۔ انٹرنل اکاوٹیبلٹی برانچ کے افسران روزانہ شہریوں کی شکایات سنیں گے۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب خود بھی کمپلینٹ سیل میں شہریوں کی شکایات سنتے ہیں، شکایات کے ازالہ کے لئے متعلقہ اضلاع سے عملدرآمد کروایا جا رہا ہے۔