کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں لگنے والی آگ دو ہفتے گزرنے کے باوجود مکمل طور پر قابو میں نہیں آ سکی۔ متاثرہ مقام سے گیس کا اخراج جاری ہے، جس کے باعث گڑھے کی جسامت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ آگ کی شدت برقرار ہے جبکہ گرم پانی کا اخراج بھی جاری ہے۔
صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی ہدایت پر وزارتِ پیٹرولیم نے ایک امریکی ماہر ٹیم کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ امریکی ماہرین کورنگی کریک میں گیس اخراج اور آگ پر قابو پانے میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (PPL) اور یو ای پی ایل (UEPL) کی تکنیکی ٹیموں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
چیف سیکریٹری کے ترجمان کے مطابق، ماہرینِ ڈرلنگ، کمپلیشن اور سیفٹی پر مشتمل ٹیم نے متاثرہ مقام کا معائنہ کیا۔ معائنے کے دوران یہ مشاہدہ کیا گیا کہ آگ کی شدت میں کوئی خاص کمی نہیں آئی ہے، جبکہ گیس کی مقدار کے باعث گڑھا مزید گہرا اور چوڑا ہو گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق، ماہرین کی جانب سے گڑھے میں سیمنٹ بھرنے کی حکمت عملی پر غور کیا جا رہا ہے، تاہم اگر صورتحال قابو میں نہ آئی تو نئی ویل کھودنے اور گیس کے منبع تک براہ راست پہنچنے کا فیصلہ ممکنہ طور پر ماہرین کی رپورٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
گیس کے حجم اور درجہ حرارت کو جانچنے کے لیے جدید آلات بھی منگوائے جا رہے ہیں تاکہ مؤثر حکمت عملی مرتب کی جا سکے۔ حکومت سندھ نے کہا ہے کہ وہ اس ہنگامی صورتحال سے فوری طور پر نمٹنے کے لیے متعلقہ وفاقی و صوبائی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔