منشیات برآدمگی کیس میں ایس آئی یو کے تفتیشی افسر نے عبوری چالان پیش کردیا۔ ملزم ساحرحسن نے رقم والد کے مینیجر کے اکاؤنٹ میں منگوانے کا اعتراف کرلیا جس کے بعد میر مکرم کو بینک اسٹیٹمنٹ، بے گناہی کے شواہد پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی/ جیل کمپلکس میں معروف اداکار کے بیٹے ساحرحسن کے خلاف منشیات برآمدگی کے مقدمے میں ایس آئی یو کے تفتیشی افسر نے عبوری چالان پیش کردیا۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرذوالفقارعلی نے چالان متعلقہ عدالت کو ارسال کردیا جس میں اداکار کے مینیجر ملزم میرمکرم کو صفائی پیش کرنے کا موقع دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
ملزم نے منشیات کی رقم والد کے مینیجر کے اکاؤنٹ میں منگوانے کا اعتراف کر لیا۔ عبوری چالان کے مطابق ملزم کے والد کے مینیجر میر مکرم کو صفائی پیش کرنے کا موقع دیا۔
چالان میں کہا گیا کہ میرمکرم کو بینک اسٹیٹمنٹ، بے گناہی کے شواہد پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ میر مکرم نے تاحال شواہد اور بینک اسٹیٹمنٹ جمع نہیں کروائے
عبوری چالان کے مطابق ملزم ساحرکے موبائل سے بینک اکاؤنٹس ہولڈرز سمیت 15 افراد کے نام ظاہر ہوئے۔ پولیس نے عدم شواہد کی بنا پر ان افراد کو کالم 2 میں رکھا ہے، ملزمان کے خلاف تاحال ٹھوس شواہد نہ مل سکے۔
چالان میں بتایا گیا کہ ملزم کے موبائل فون کی فرانزک رپورٹ موصول نہ ہوسکی، مقدمے میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کی کوشش میں کامیابی حاصل نہ ہوئی،
عبوری چالان میں یہ بھی کہا گیا کہ ملزم ساحر ویڈ بازل اور یحییٰ سے خریدتا تھا، بازل اور یحییٰ ویڈ بذریعہ کوریئر کمپنی ساحر کو بھجواتے تھے، ملزم یحییٰ کے خلاف شواہد ناکافی ہیں۔