ملک کی طبی تاریخ میں پہلی بار مریضہ کو الیکٹرانک ٹانگ نصب کردی گئی

0 minutes, 0 seconds Read

ملک کی طبی تاریخ میں پہلی بارمریضہ کو الیکٹرانک ٹانگ نصب کردی گئی، ڈاکٹروں نےکسی بھی حادثے میں معذورہونے والے مریضوں کے لئےکمپیوٹرائزالیکٹرونک ٹانگ متعارف کروا دی ہے جو سیڑیاں چڑھنےاترنے، بھاگنے دوڑنے، سائیکل چلانے سمیت ناہموار اور ہموار زمین پر باآسانی حرکت کرسکے گی ۔

رپورٹ کےمطابق مصنوعی الیکٹرونک ٹانگ میں لگا سنسرچلنے کی رفتار اونچائی اوراترائی کو کنٹرول کر سکے گا۔

پہلے پاکستانی مریض انڈیا ،جرمنی ، امریکہ سمیت دیگر ممالک مصنوعی ٹانگ اور ہاتھ لگانےکے لئے جاتے تھے مگر اب لاہور میں یہ سہولت ایک فلاحی ادارے میں میسر ہوگی ۔

فلاحی ادارے کے سربراہ نے کمپیوٹرائز ٹانگ کی ایک خاتون مریضہ کو کامیابی کے ساتھ لگانے کے عمل کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔

انہوں نے کہا کہ جدید الیکٹرانک ٹانگ موبائل فون کے ذریعے کنڑول ہوگی اور اسے آہستہ اور تیز کرنا ممکن ہوگا۔

یہ ٹانگ مریض کو ٹھوکر لگنے کے بعد گرنے سے بچاتی ہے، مریض روزانہ پانچ کلو میٹر چل سکتا ہے اور بیٹری کی مدت 20 گھنٹے ہے۔

Similar Posts