نوکنڈی میں ”پڑھا لکھا بلوچستان“ کے خواب ادھورے ہو کر رہ گئے

0 minutes, 0 seconds Read

سابق چیرمین سینٹ کے آبائی علاقہ نوکنڈی کے طلباء و طالبات کھنڈرات نما کچے کمروں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

حکومتی سطح پر تعلیم سب کے لئے کے بڑے بڑے دعوے لیکن معدنی دولت سے مالامال علاقہ ریکوڈک اور سیندھک پروجیکٹ کے ہوتے ہوئے بنیادی ضروریات سے محروم کلی حسن آباد کے لوگ پتھر کے زمانے میں رہ رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حسن آباد گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول کے بچے اس جدید دور میں ایک کھنڈرات نما کچے اسکول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جو کہ ایک سنگل ٹیچر کے زیر سایہ 40 سے 50 تک اسٹوڈنٹس تعلیم حاصل کررہے ہیں

حالات کی ستم ظریفی کہے یا کچھ اورکیونکہ ریکوڈک پروجیکٹ سیندھک پروجیکٹ کے علاؤہ سابق چیرمین سینٹ صادق سنجرانی کے آبائی گاؤں کی خستہ حال اسکول میں بچے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہے جس میں سہولیات اپنی جگہ لیکن یہ عمارت کسی بھی وقت گر سکتی ہے۔

Similar Posts