امریکا کی جانب سے شام میں اپنی افواج کی تعداد کم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ شام میں امریکی فوجیوں کی تعداد 1 ہزار سے کم کی جائے گی۔
امریکی محکمہ دفاع کے مطابق شام میں داعش کے خلاف کامیابیاں فیصلے کی بنیاد ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی میں داعش کے خلاف آپریشن انہیرنٹ ریزولو جاری رہے گا۔
غزہ میں شہید خاتون صحافی کی آخری دلیرانہ خواہش نے لوگوں کو آبدیدہ کردیا
امریکی محکمہ دفاع کا مزید کہنا تھا کہ سال 2019 میں داعش کی شکست کے بعد عالمی اتحاد نے اہم کردار ادا کیا، امریکی سینٹرل کمانڈ نے گزشتہ برس داعش پر کئی فضائی حملے کیے۔
پینٹاگون کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ عالمی برادری دہشتگرد تنظیم داعش کے قیدیوں کا مسئلہ حل کرے، شام میں فوجی کی کمی کے باوجود خطے میں فوجی صلاحیت برقرار رکھی جائے گی۔
2023 کے آخر میں ایران کے حمایت یافتہ گروہوں کے امریکی مفادات پر حملوں کی وجہ سے فوجیوں کی تعداد بڑھا کر 2000 کر دی گئی تھی، جو غزہ جنگ سے منسلک تھے۔
2024میں، داعش کے شام میں 294 سے زیادہ حملے ہوئے، اور 2025 میں، وہ پہلے ہی کم از کم 44 حملے کر چکے ہیں۔