اسرائیلی کے وحشیانہ حملوں میں ایک فلسطینی ماں کے 3 بچے شہید ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق ایک بیٹے کی شادی تھی، تینوں شادی کی تیاریوں کے سلسلے میں نائی کی دکان پر بال بنوانے گئے تھے۔
غمزدہ ماں اشکبار آنکھوں کے ساتھ عزم و ہمت کی تصویر بن گئی۔
شہید بچوں کی ماں کا دکھ بھرے لہجے میں کہنا تھا کہ ”میرے بیٹوں تم مجھے تنہا چھوڑ گئے، میرے بیٹوں میں تم سے قوت پاتی تھی، اس پر رونا دھونا مت کرو، مجھے مبارکباد دو میرے بیٹے دولہا ہیں، دولہوں کی شہادت پر مجھے مبارکباد دو۔“
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری جاری ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک بار پھر بےگھر افراد پر بم برسائے گئے جس سے خیموں میں سوئے ہوئے افراد زندہ جل گئے۔ حملوں میں 24 گھنٹوں میں شہدا کی تعداد 54 ہوگئی۔
نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار، قیدیوں کی واپسی کیلئے بھی جنگ بندی سے انکار کردیا
مظلوم فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ وہ سورہے تھے کہ اچانک میزائل فائر کیے گئے جس کے باعث لوگ جل کر راکھ ہو گئے۔ یہ جنگ نہیں نسل کشی ہے۔
دوسری جانب بغیر مکمل جنگ بندی یرغمالیوں کی واپسی سے متعلق اسرائیلی تجویز مسترد کرنے پر اسرائیلی وزیراعظم بپھرگئے، انہوں نے غزہ پر حملے مزید تیز کرنے کا تہیہ کرلیا۔ غزہ میں شہدا کی تعداد اکیاون ہزار پینسٹھ فلسطینی شہید ہوگئے۔