کراچی: بریف کیس سے ملی لاش کا معمہ حل، سفاک محبت کی اندھی کہانی بے نقاب

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں بریف کیس سے ملنے والی لاش کا معمہ 72 گھنٹوں میں حل کر لیا گیا، جہاں پولیس نے نہ صرف اندھے قتل کا سراغ لگایا بلکہ اس لرزہ خیز واردات میں ملوث سفاک قاتل خاتون اور اس کے عاشق کو گرفتار بھی کر لیا۔

پولیس کے مطابق 18 اپریل کو سیکٹر 21 سی سے ایک سوٹ کیس ملا تھا، جس میں ایک مرد کی تشدد زدہ لاش موجود تھی۔ تفتیش کا آغاز کیا گیا تو حیران کن اور دل دہلا دینے والی کہانی سامنے آئی۔

ڈی آئی خان میں ڈکیتی کی لرزہ خیز واردات ، والد کے سامنے بیٹا قتل

قتل میں ملوث خاتون علیزہ بتول کا شوہر سیکیورٹی گارڈ ہے جبکہ اس کا عاشق مولا بخش چانڈیو بھی سیکیورٹی گارڈ ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ علیزہ کے بس کنڈیکٹر آصف سے تعلقات قائم ہوئے تھے، جو چار ماہ قبل بس میں سفر کے دوران علیزہ سے متعارف ہوا تھا۔ آصف علیزہ کے گھر دو سے تین بار ملاقات کے لیے بھی آیا۔

یہ تعلق علیزہ کے دوسرے عاشق مولا بخش چانڈیو کو سخت ناپسند گزرا۔ جلن، حسد اور انتقام کے جذبے میں چور مولا بخش نے علیزہ کے ساتھ مل کر آصف کو راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا۔

سویرا قتل کیس : گرفتار قریبی عزیز پر شک کیسے ہوا؟

پولیس کے مطابق مولا بخش نے علیزہ کو کہا کہ وہ آصف کو گھر بلائے۔ آصف خوشی خوشی مٹھائی اور پھول لے کر علیزہ سے ملنے آیا۔ جیسے ہی وہ کمرے میں داخل ہوا، وہاں چھپے مولا بخش نے نیلے دستانے پہن کر ہتھوڑے سے آصف کے سر پر وار کیا۔ زخمی آصف کو بعد ازاں علیزہ نے اپنے دوپٹے سے گلا گھونٹ کر قتل کر دیا۔

راولپنڈی : بھانجی کےقتل اور زیادتی کیس کا ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک

قتل کے بعد سفاکیت کا عالم یہ تھا کہ علیزہ، مولا بخش اور اس کے بچوں نے مٹھائی کھا کر جشن منایا۔ بعد ازاں لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے انہوں نے صرف 300 روپے میں رکشہ کرایے پر لیا اور آصف کی لاش کو سوٹ کیس میں ڈال کر دور پھینک دیا۔

پولیس نے آلہ قتل، نیلا دستانہ اور دیگر شواہد برآمد کر لیے ہیں، جبکہ دونوں ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔

Similar Posts