سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ پانی کا ایشو پاکستان میں خطرناک ہے، سندھ میں پانی خاص مسئلہ ہے، کینالز کا مسئلہ حل کیا جائے، گلا کیوں گھونٹ رہے ہیں۔ دیوار سے لگائیں گے تو دما دم مست قلندر ہوگا، انھوں نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس فوری بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
پیپلز پارٹی نے پانی کی منصفانہ تقسیم کے معاملے پر سینیٹ سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا، ایوان سے نکلتے وقت ارکان نے ”نامنظور، نامنظور“ کے نعرے لگائے۔ بعدازاں میڈیا سینٹر میں سینیٹر شیری رحمان، روبینہ قائم خانی اور دیگر رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو مزاحمتی سیاست کرنا آتی ہے اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری واضح کر چکے ہیں کہ یہ ایشو ہمارا جینا مرنا ہے، سندھ میں عوام پانی کے مسئلے پر سڑکوں پر ہیں لیکن وفاقی حکومت اور ایوان اس سنگین مسئلے کو مسلسل نظرانداز کر رہے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ پانی کی منصفانہ تقسیم کا ادارہ موجود ہے مگر ڈیڑھ سال سے اس کا اجلاس تک نہیں بلایا گیا، یہ راکٹ سائنس نہیں، ہم صرف آئینی حق مانگ رہے ہیں۔
سینیٹ اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر، پیپلز پارٹی کا نہروں کے منصوبے کیخلاف پھر ایوان سے واک آؤٹ
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کینالز کے ایشو پر دیر نہیں کی بلکہ سب سے پہلے اسے اٹھایا، ہم 8 ماہ سے اس ایشو پر آواز بلند کر رہے ہیں لیکن ہماری بات سنی نہیں جا رہی، اسی لیے ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک پرست جماعت ہیں، ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے، اگر ایسا ہوتا رہا تو دمادم مست قلندر تو ہو گا ہی۔
نئی نہروں پر احتجاج: 800 ٹینکرز پھنسنے سے صوبے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
شیری رحمان نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ تمام صوبوں کو ان کے آئینی حقوق دیے جائیں اور کونسل آف کامن انٹرسٹ کا فوری اجلاس بلایا جائے۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے زور دے کر کہا کہ جمہوریت میں ایشوز ہی اٹھائے جاتے ہیں اور ہم وہی کر رہے ہیں، ہماری خوراک اور جینا مرنا زراعت سے جُڑا ہے، جو پانی کے بغیر ممکن نہیں۔ سینیٹر رحمان نے کہا کہ سو سال میں پہلی بار دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں ریکارڈ کمی کا سامنا ہے، جب ملک خشک ہو رہا ہے تو حکومت کو بتانا چاہیے کہ ان نئی نہروں کا پانی کہاں سے آئے گا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ ”پاکستان کھپے“ کا نعرہ سابق صدر آصف زرداری نے لگایا تھا اور پیپلز پارٹی آج بھی پاکستان کی نمائندہ جماعت ہے جو سندھ کے عوام کی آواز ایوان تک پہنچا رہی ہے۔