قیمتوں میں اضافہ، برطانیہ میں لوگ بجلی چوری کرنے لگے

0 minutes, 0 seconds Read

برطانیہ میں توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ریکارڈ سطح تک پہنچنے والے بقایاجات نے لاکھوں افراد کو انتہائی اقدام پر مجبور کر دیا ہے۔ متعلقہ اداروں کا کہنا ہے کہ ہر سال تقریباً ڈیڑھ ارب پاؤنڈ کی بجلی اور گیس چوری کی جا رہی ہے اور اس رجحان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

توانائی کی برطانوی صنعت کے ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ پریشان حال گھرانے اپنے گیس اور بجلی کے میٹروں میں چھیڑچھاڑ کر کے بلوں سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ مزید قرض میں نہ ڈوبیں۔ لیکن اس چوری کا خمیازہ پورے ملک کو بھگتنا پڑ رہا ہے، کیونکہ یہ رقم صارفین کے بلوں میں شامل کر کے وصول کی جاتی ہے، جس سے ہر گھر کے سالانہ بل میں تقریباً 50 پاؤنڈ کا اضافہ ہوتا ہے۔

یہ ایک اجتماعی بحران کی شکل اختیار کر چکا ہے، نیشنل انرجی ایکشن کے پالیسی سربراہ میٹ کوپلینڈ نے کہا۔ جب قیمتیں بڑھتی ہیں اور قرض بڑھتا ہے، تو لوگ گرم رہنے کے لیے غیر قانونی طریقے اپناتے ہیں۔

ہر 150 میں سے ایک گھر میں بجلی چوری کی جا رہی ہے

توانائی چوری کے بارے میں اطلاع دینے والے برطانیہ کے سرکاری سروس کے مطابق، ہر 150 میں سے ایک گھر میں بجلی یا گیس کے نظام سے چھیڑچھاڑ کر کے چوری کی جاتی ہے۔ کرائم سٹاپرز ہاٹ لائن پر ایسے کیسز کی رپورٹنگ ہر ماہ 1,000 کے قریب پہنچ چکی ہے جو اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔

رپورٹ کے مطابق، 2021 میں شروع ہونے والے توانائی بحران کے بعد سے ان رپورٹس میں دو تہائی اضافہ ہو چکا ہے، جبکہ اندازہ ہے کہ سالانہ 2,50,000 سے زائد کیسز رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔

جرائم پیشہ گروہ بھی بجلی پر ہاتھ صاف کرنے لگے

صرف عام شہری ہی نہیں، منظم جرائم پیشہ گروہ بھی اس بحران سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ بجلی کی چوری سے کینابیس کی کاشت اور بٹ کوائن مائننگ جیسے کام کیے جا رہے ہیں۔ نارتھ ویسٹ برطانیہ میں بجلی فراہم کرنے والا ادارہ الیکٹریسٹی نارتھ ویسٹ ہر ماہ تقریباً 900 مشتبہ چوری کے کیسز سے نمٹتا ہے۔

3.9 ارب پاؤنڈ کا توانائی قرضہ

توانائی ریگولیٹر ”Ofgem“ کے مطابق، برطانیہ کا مجموعی توانائی قرضہ 3.9 ارب پاؤنڈ تک جا پہنچا ہے جو 2021 کے مقابلے میں دو گنا سے بھی زیادہ ہے۔ ایسے گھرانے جو قسطوں میں بل ادا کر رہے ہیں، ان کا اوسط قرضہ 1,296 پاؤنڈ ہے، جبکہ وہ صارفین جو قسطوں میں ادائیگی نہیں کر رہے، ان کے واجب الادا بل 1,600 پاؤنڈ سے تجاوز کر چکے ہیں۔

یہ اعداد و شمار اس وقت جاری کیے گئے جب حکومت نے توانائی قیمتوں کی حد (پرائس کیپ) میں مسلسل تیسری سہ ماہی کے لیے اضافہ کیا، جس سے عام گھریلو صارف کے لیے سالانہ بل 1,849 پاؤنڈ تک پہنچ گیا، جو روس-یوکرین جنگ سے پہلے کی قیمت سے دوگنا ہے۔

گرم گھر منصوبے کی فوری ضرورت

کوپلینڈ کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر ’گرم گھر‘ منصوبہ اور مالی مدد کے ذریعے عوام کو ریلیف دینا چاہیے، ورنہ لوگ مزید خطرناک اقدامات پر مجبور ہو جائیں گے۔

برطانیہ میں توانائی چوری صرف مالی نقصان نہیں، بلکہ ایک سماجی بحران کی صورت اختیار کرتی جا رہی ہے جہاں چوری نہ صرف نجات کا ذریعہ بن چکی ہے، بلکہ زندگی کی بنیادی ضروریات کو برقرار رکھنے کا واحد راستہ بھی۔

Similar Posts