مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، حملہ آور کی تصویر منظر عام پر، عینی شاہدین کے دل دہلا دینے والے انکشافات

0 minutes, 0 seconds Read

جموں و کشمیر کی خوبصورت وادی ”بائیسارن“ جسے ”منی سوئٹزرلینڈ“ بھی کہا جاتا ہے، منگل کی دوپہر تقریباً 2:30 بجے قیامت کا منظر پیش کرنے لگی، جہاں سیاحوں پر اچانک فائرنگ شروع ہو گئی۔ اس افسوسناک واقعے میں 26 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

عینی شاہدین کے مطابق گھاس سے بھرے میدان میں جب گولیوں کی آواز گونجی تو لوگ جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے، لیکن کھلے میدان میں چھپنے کی کوئی جگہ نہ تھی۔

موقع پر موجود افراد نے بتایا کہ خواتین چیخ و پکار کرتی رہیں جبکہ مقامی افراد زخمیوں کی مدد کے لیے دوڑ پڑے۔ واقعے کی ویڈیوز میں جائے وقوعہ پر بکھری لاشیں اور خوف و ہراس کی کیفیت صاف دیکھی جا سکتی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، ایک حملہ آور کی تصویر سامنے آئی ہے جس میں وہ ہاتھ میں اسلحہ تھامے دکھائی دیتا ہے۔

سری نگر میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کیخلاف زہر اگلنا شروع کر دیا

حملے کے بعد بھارتی سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن تیز کر دیا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنا سعودی عرب کا دورہ مختصر کر دیا ہے، جبکہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے ہنگامی سیکیورٹی اجلاس طلب کیا اور پہلگام جانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے۔

جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس واقعے کو ”انسانیت کے خلاف سنگین جرم“ قرار دیا، جبکہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے حملے ہر حال میں ناقابل قبول ہیں۔

حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس واقعے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور جموں و کشمیر میں مقامی باشندوں اور سیاحوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔

Similar Posts