بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ مہینوں میں پاکستانی روپے کی قدر میں مزید کمی ہو سکتی ہے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ ملک کی معاشی سرگرمیوں میں اضافہ بھی متوقع ہے۔
فچ کے مطابق، معاشی رفتار میں تیزی کے نتیجے میں ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ پر دباؤ بڑھ سکتا ہے، جس کا اثر براہِ راست روپے کی قدر پر پڑے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام (جون 2025) تک ڈالر کی قیمت 285 روپے تک رہنے کا امکان ہے، جب کہ آئندہ مالی سال میں روپے کی مزید بے قدری کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت 295 روپے تک پہنچ سکتی ہے۔
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھادی
ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی آٹھ ماہ میں روپے کی قدر میں 2 روپے 43 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 280.77 روپے تک پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ ستمبر 2023 میں ڈالر کی قیمت 307.10 روپے کی ریکارڈ سطح پر جا پہنچی تھی۔
پاکستان میں معاشی استحکام پر عالمی ریٹنگ ایجنسی نے رپورٹ جاری کردی
فچ کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری کے آثار ضرور موجود ہیں، تاہم زرمبادلہ کے ذخائر اور درآمدی بلز جیسے مسائل مستقبل میں مالی دباؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔