’ہم تیار ہیں۔۔۔‘: پہلگام حملے کے جواب میں بھارتی میڈیا کے پاکستان پر حملے کے مطالبے پر پاکستانیوں کا بھرپور جواب

0 minutes, 0 seconds Read

مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد بھارتی میڈیا میں پاکستان کے خلاف الزامات کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ انڈین میڈیا اور سلامتی امور کے ماہرین نے فوری طور پر بغیر کسی تحقیق یا ثبوت کے حملے کا الزام پاکستان پر ڈال دیا۔ تاہم پاکستان کی عوام، سابق سفارت کاروں، سیاسی رہنماؤں اور میڈیا شخصیات نے ان الزامات کی نہ صرف سختی سے تردید کی بلکہ 2019 میں ہونے والے ”سوئفٹ ریٹارٹ“ کی یاد دلا کر بھارت کو آئینہ دکھا دیا۔

پاکستان کشمیر میں فوجی تیاریاں کر رہا ہے، بھارتی واویلا

انڈین میڈیا کا فالس فلیگ بیانیہ: پاکستانی ماہرین کی شدید مذمت

پاکستان کے سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انڈین میڈیا کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔ فالس فلیگ آپریشنز انڈیا کی پرانی روایت ہیں۔ ہر بار ایسا واقعہ ہونے کے بعد بغیر کسی تحقیقات کے انڈیا پاکستان پر الزام لگا دیتا ہے۔‘

انہوں نے انڈین ایجنسیوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی دہشت گرد کارروائیوں میں خود انڈیا کی خفیہ ایجنسیاں بھی ملوث ہو سکتی ہیں۔

جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے علاوہ کینیڈا اور امریکا میں بھی انڈیا کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت سامنے آ چکے ہیں۔ عالمی برادری کو ان الزامات کی حقیقت جاننے کی ضرورت ہے۔‘

پہلگام حملہ: حملہ آور کی تصویر منظر عام پر، عالمی مذمت، بھارت میں پاکستان سے جنگ کے نعرے

”پاکستان تیار ہے“: سابق سفارتکار اور سیاستدانوں کا انتباہ

انڈیا میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا، ’مجھے یقین ہے کہ انڈیا کی کسی بھی قسم کی بزدلی کو ناکام بنانے کے لیے پاکستان پوری طرح تیار ہے۔ اس بار پاکستان کا جواب منہ توڑ ہو گا۔‘

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما سینیٹر شیری رحمان نے پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا، ’بدقسمتی سے انڈیا کی جانب سے ایسے حملوں کے بعد پاکستان پر الزام لگانا ایک معمول بن چکا ہے۔ انڈیا اپنی اندرونی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ ہتھکنڈے استعمال کرتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا، ’یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ اب انڈیا کی دائیں بازو کی قوتیں، بغیر کسی تحقیق کے، پاکستان کی تباہی کے نعرے بلند کریں گی۔‘

میڈیا کا ردعمل: سوئفٹ ریٹارٹ کی گونج

پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین نے بھی بھارتی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دیا ہے۔ اینکر غریدہ فاروقی نے اپنے پیغام میں لکھا، ’ہم سوئفٹ ریٹارٹ کے ساتھ تیار ہیں۔ اس بار حملے کی پہلی ہی کوشش میں آپ کو نشانہ بنایا جائے گا، انشا اللہ۔‘

یہی الفاظ کئی دیگر صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی دہرائے گئے، جنہوں نے 27 فروری 2019 کی یاد تازہ کرتے ہوئے بھارت کو متنبہ کیا کہ اس بار کوئی برداشت نہیں کی جائے گی۔

عالمی برادری کی خاموشی پر سوالیہ نشان

پاکستانی ماہرین نے زور دیا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت کے اس بیانیے کا نوٹس لینا چاہیے جو بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگاتا ہے۔ ماضی کی مثالوں سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ انڈیا اپنے داخلی سیاسی مفادات کے لیے فالس فلیگ واقعات کا سہارا لیتا ہے۔

پہلگام حملے کی آزادانہ، بین الاقوامی تحقیقات کے مطالبات پاکستان میں زور پکڑ رہے ہیں۔ اگر یہ الزام تراشی کا سلسلہ ایسے ہی جاری رہا، تو خطے میں کشیدگی میں اضافے کا خدشہ بڑھ جائے گا۔

پاکستانی مؤقف واضح ہے: ”الزام تراشی نہیں، شواہد اور تحقیقات کی بات کریں۔ اور یاد رکھیں، پاکستان دفاع کے لیے ہر دم تیار ہے۔“

Similar Posts