جاپان کے 33 سالہ موسیقار ہونکون کے خواب اس وقت راکھ بن گئے جب اُن کی نئی خریدی گئی فیراری 458 اسپائیڈر صرف ایک گھنٹے بعد ہی آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔
برطانوی اخبار دی سن کے مطابق، ہونکون نے اپنی پسندیدہ فیراری کے لیے دس سال تک بچت کی۔ گاڑی کی مالیت تقریباً 2.5 کروڑ روپے (بھارتی روپوں میں) تھی۔
دوران پرواز جہاز کی چھت گر پڑی، مسافر ہاتھوں سے تھامنے پر مجبور
انہوں نے 16 اپریل کو کار وصول کی، لیکن جب وہ ٹوکیو کے شوتو ایکسپریس وے پر گاڑی چلا رہے تھے تو اچانک گاڑی میں آگ لگ گئی۔
رپورٹ کے مطابق، ہونکون نے جیسے ہی آگ دیکھی فوراً کار سڑک کنارے روک کر باہر نکل آئے۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
فائر بریگیڈ نے 20 منٹ میں آگ پر قابو پا لیا، مگر تب تک پوری گاڑی تباہ ہو چکی تھی، صرف سامنے کا بمپر سلامت بچا۔
خوفناک زلزلہ، سیٹلائٹس نے بھی زمین ہلتی دیکھی
پولیس کا کہنا ہے کہ آگ کسی حادثے کی وجہ سے نہیں لگی، اور اب وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
ہونکون نے اپنے ایکس (X) اکاؤنٹ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا،
’میری فیراری ڈیلیوری کے صرف ایک گھنٹے بعد جل کر راکھ ہو گئی۔ لگتا ہے میں جاپان کا واحد شخص ہوں جس کے ساتھ ایسا ہوا۔‘
انہوں نے دی سن سے بات کرتے ہوئے کہا، ’مجھے ڈر تھا کہ گاڑی کہیں دھماکے سے نہ پھٹ جائے، میں واقعی خوفزدہ ہو گیا تھا۔‘
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گیا۔ ہونکون کی پوسٹ کو 3 کروڑ 60 لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا۔ تصاویر میں جلتی ہوئی فیراری کو دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک صارف نے لکھا، ”فیراری تو گئی، لیکن خوشی ہے کہ ہونکون محفوظ ہیں۔“
دوسرے صارف نے کہا، ”بڑی انجن والی گاڑی اگر بلا وجہ تیز چلائی جائے تو آگ لگ سکتی ہے، چاہے وہ فیراری ہی کیوں نہ ہو۔“
ایک اور صارف نے طنز کیا، ”جاپان میں خواب بھی دھویں کے ساتھ آتے ہیں۔“