پنجاب میں گرمی کی شدت میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ اپریل کے اختتام تک صوبے میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق جنوبی پنجاب کے اضلاع میں ہیٹ ویو کی شدت زیادہ ہو سکتی ہے جبکہ لاہور سمیت میدانی علاقوں میں درجہ حرارت پہلے ہی 40 ڈگری تک پہنچ چکا ہے۔
پنجاب اور سندھ میں شدید گرمی کی لہر، درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان، الرٹ جاری
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ شدید دھوپ میں غیر ضروری مشقت، ورزش اور گھر سے باہر نکلنے سے گریز کریں۔ بچوں، بزرگوں اور بیمار افراد کا خاص خیال رکھا جائے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ چولستان کے اضلاع میں صاف پانی کی مسلسل فراہمی یقینی بنانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تمام ہسپتالوں میں ہیٹ ویو کاؤنٹرز قائم کر دیے گئے ہیں اور متعلقہ ادویات کی دستیابی بھی یقینی بنائی جا رہی ہے۔
ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر برقرار، درجہ حرارت 43 ڈگری تک جا پہنچا
پی ڈی ایم اے کے مطابق میڈیا کے ذریعے عوام کو مسلسل آگاہی دی جا رہی ہے تاکہ وہ ہیٹ ویو کے خطرات سے محفوظ رہ سکیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے پرہیز کریں، ہلکے رنگ کا، ڈھیلا اور ہوا دار لباس پہنیں،زیادہ پانی پئیں اور دھوپ میں رہنے سے گریز کریں
شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں تاکہ ہیٹ ویو کے ممکنہ خطرات سے بچا جا سکے۔