پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو کاروباری دن کے آغاز پر شدید مندی دیکھی گئی، جب کے ایس ای-100 انڈیکس ابتدائی گھنٹوں میں 2,500 پوائنٹس سے زائد گر گیا۔
گیارہ بجے تک انڈیکس قدرے سنبھلا مگر اب بھی ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 1 لاکھ 16 ہزار 200 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے، جو کہ گزشتہ روز کے اختتام پر 1 لاکھ 17 ہزار 226.15 پر بند ہوا تھا۔
پاکستان کا بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب، دفاعی اتاشیوں کی ملک بدری متوقع
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے سرمایہ کاروں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، جس کا براہ راست اثر مارکیٹ پر پڑا ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا تھا۔ یہ فیصلہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد سامنے آیا، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے اور بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا۔
دوسری جانب بین الاقوامی منڈیوں میں بھی غیر یقینی صورتحال چھائی ہوئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول پر تنقید، پھر ان کے استعفے کا مطالبہ اور بعد میں اس مطالبے سے رجوع جیسے متضاد بیانات نے عالمی سرمایہ کاروں کو الجھن میں ڈال دیا ہے۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، اٹاری چیک پوسٹ بند، پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم
امریکا اور چین کے درمیان ٹیرف میں کمی کے امکانات پر بھی متضاد اطلاعات گردش کر رہی ہیں۔ اگرچہ وائٹ ہاؤس کے ذرائع کے مطابق چین سے درآمدی اشیاء پر ٹیرف کم کرنے پر غور ہو رہا ہے، لیکن امریکی وزیر خزانہ اس بات کی تردید کرتے نظر آئے ہیں کہ کوئی یکطرفہ فیصلہ لیا جائے گا۔
تمام تر غیر یقینی حالات نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کو بری طرح متاثر کیا ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پاک بھارت کشیدگی کم نہیں ہوتی اور عالمی سطح پر معاشی فیصلے واضح نہیں ہوتے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونا مشکل ہوگا۔